حیدرآباد میں روزانہ 2کروڑ کی آن لائن دھوکہ دہی انجان کالس، اور فرینڈ ریکویسٹ کو نظر انداز کرنے کا مشورہ

حیدرآباد۔12ستمبر (پریس نوٹ) حیدرآباد میں روزانہ 2کروڑ روپئے کی آن لائن دھوکہ دہی ہوتی ہے۔ اس بات کا انکشاف حیدرآباد سٹی سیکوریٹی کونسل کی اسوسی ایٹ ڈائرکٹر سیما سکری نے کیا۔ وہ ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ میں سائبر سیکوریٹی کے موضوع پر طلبا و طالبات سے خطاب کررہی تھیں۔حیدرآباد سٹی سیکوریٹی کونسل محکمہ پولیس سے وابستہ ایک ادارہ ہے جس کے سرپرست پولیس کمشنر حیدرآباد ہوتے ہیں۔ انہوں نے طلبا و طالبات کو سائبر دھوکہ دہی سے بچنے کے لئے کئی مشورے دئیے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح آن لائن گیمس، ورک فرم ہوم کے لالچ کے ذریعہ معصوم لوگوں کو دھوکہ دیا جاتا ہے۔
سائبر سٹی سیکوریٹی کونسل کی جانب سے اسکولوں میں بیداری مہم چلائی جارہی ہے اور اسکولوں سے بعض طلبا کو منتخب کرتے ہوئے سائبر سیکوریٹی کے تحفظ اور سائبر فراڈ سے بچنے کے لئے ایک مہم چلائی جارہی ہے۔ یہ ایک مستقل عمل ہے اور اس میں شہر حیدرآباد کے کئی اسکولس کو شامل کیا جارہا ہے۔اسکولی طلبا سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ اپنے ارکان خاندان کو سائبر سیکوریٹی کے تعلق سے بیدار کریں گے۔ اس سلسلہ میں طلبہ کی تخلیقات کو حیدرآباد سٹی سیکوریٹی کونسل کی ویب سائٹ اور دیگر فورمس پر پیش کیا جائے گا۔ سیما سکری نے کئی آن لائن فراڈس کے بارے میں بتایا جن میں فیڈکس اسکام اور ڈیجیٹل اریسٹ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی سائبر دھوکہ دہی کی صورت میں ابتدائی ایک گھنٹہ میں ٹال فری 1930 پر کال کرنے یا پولیس کو مطلع کرنے پر رقم کی واپسی کا امکان ہے۔ تاخیر کی صورت میں رقم کا ملنا مشکل اور ناممکن بھی ہوسکتا ہے کیونکہ دھوکہ دینے والے افراد منٹوں میں رقم دوسرے اکاونٹس میں منتقل کردیتے ہیں۔
انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر انجان افراد سے دوستی نہ کریں۔ انہوں نے کئی دیگر مشورے بھی دئیے جن میں نامعلوم افراد کے فون کالس نہ اٹھانا، واٹس ایپ پر انجان پیغامات کو نظر انداز کرنا، دئیے گئے لنکس پر کلک کرنے سے گریز کرنا، پاپ اپس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرنا شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ حیرت انگیز طور پر سائبر فراڈ کا شکار زیادہ تر افراد کا تعلق آئی ٹی انڈسٹری سے ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ سائبر فراڈ کرنے والے افراد انتہائی ذہین ہیں اور آئے دن نت نئے طریقے ایجاد کررہے ہیں اسی لئے ہمیں حد درجہ چوکسی اختیار کرنی چاہیے۔ انہوں نے یو پی آئی کے استعمال کے تعلق سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ آن لائن ادائیگی کے وقت اسکانر کے بجائے فون نمبر کو ترجیح دینا چاہیےجس سے دھوکہ دہی کی صورت میں دھوکہ بازوں تک پہنچنے میں آسانی ہوسکتی ہے۔
ڈائرکٹر ڈان گروپ آف انسٹیٹیوشنس فضل الرحمن خرم نے بچوں کو اہم معلومات کی فراہمی اور اس مشن میں ڈان ہائی اسکول کو شامل کرنے پر حیدرآباد سٹی سیکوریٹی کونسل بالخصوص سیما سکری کا شکریہ ادا کیا۔