تلنگانہ

سنگارینی ملازمین کے لئے انکم ٹیکس ختم کیا جائے – 37 فیصد بونس دیا جائے – رکن کونسل کویتا کا مطالبہ

*سنگارینی، تلنگانہ کا قیمتی خزانہ، فطرت کی طرف سے انمول تحفہ*

*کانگریس حکومت زیر زمین کانوں کو دوبارہ فعال بنائے*

ملازمین کے لئے انکم ٹیکس ختم کیا جائے۔جاریہ سال 37 فیصد بونس دیا جائے

*ورکرس کے مسائل کی یکسوئی کے لئے ہر ممکن جدوجہد کا عزم*

*ایچ ایم ایس قائدین سے مختلف امور پر تبادلہ خیال۔کے کویتا کی پریس کانفرنس*

 

دفترتلنگانہ جاگروتی واقع بنجارہ ہلز میں صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا سے ایچ ایم ایس کے جنرل سکریٹری ریاض احمد، سنگارینی جاگروتی اور ایچ ایم ایس قائدین نے ملاقات کی۔ اس موقع پر سنگارینی کے مسائل، مزدوروں کے حقوق اور فلاح و بہبود پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

 

بعد ازاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ سنگارینی تلنگانہ کا قیمتی خزانہ ہے۔ یہ فطرت کی طرف سے ریاست کو دیا گیا ایک انمول تحفہ ہے۔ ماضی میں کوئلہ کانوں نے عوام کے گھروں کا چولہا جلایا اور تلنگانہ ریاست بننے کے بعد یہاں کام کرنے والے ملازمین کو ڈپینڈنٹ ملازمتیں فراہم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سنگارینی میں 40 ہزار سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں، لیکن اب تک صرف 18 سے 20 فیصد کوئلہ ہی نکالا گیا ہے

 

۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کانگریس حکومت زیر زمین کانوں کو دوبارہ فعال بنائے کیونکہ اوپن کاسٹ مائنز سے صرف بڑے سرمایہ داروں کو فائدہ ہوتا ہے۔ کویتا نے کہا کہ سنگارینی ملازمین کے لئے انکم ٹیکس فوری طور پر ختم کیا جائے اور مودی حکومت کو اس پر فوری فیصلہ لینا چاہئے۔ کانگریس حکومت نے سنگارینی کے منافع کو کم کر کے پیش کیا اور نوکریوں کو کرپشن کا ذریعہ بنا لیا ہے

 

۔کویتا نے کہا کہ پچھلے سال مزدوروں کو 33 فیصد بونس دیا گیا، اس سال دسہرہ پر 37 فیصد بونس دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی خالی آسامیوں کو پر کیا جائے، بیمار ملازمین کو میڈیکل سہولت دی جائے اور کے سی آر دور حکومت میں بنائے گئے قانون کے مطابق ملازمین کو اپنی نوکری خاندان میں کسی کو دینے یا فروخت کرنےکا اختیار برقرار رہے۔

 

انہوں نے کہا کہ سنگارینی مزدوروں کے ذاتی مکان کے خواب کی تکمیل کے لئے جدوجہد کی جائے گی۔ کنٹراکٹ ورکرس کو مستقل کیا جائے اور انہیں مناسب تنخواہیں دی جائیں۔ لبرل اور لیفٹ تنظیمیں اب ایک پلیٹ فارم پر آگئی ہیں اور آنے والے دنوں میں مل کر جدوجہد کریں گی۔ انہوں نےکہا کہ دسہرہ کے بعد جاگروتی اور ایچ ایم ایس سنگارینی کوئلہ کان علاقوں میں یاترا کریں گے

 

اور مزدوروں کو بھروسہ دلائیں گے۔کویتا نےاپنے سیاسی تبصرے پر کہا کہ ہر پارٹی میں تنازعات ہوتے رہتے ہیں۔ایچ ایم ایس صدر ریاض احمد نے کہا کہ کویتا نے تلنگانہ تحریک میں فعال کردار ادا کیا اور تلنگانہ جاگروتی کو ایک پہچان دی۔ بطور اعزازی صدر انہوں نے سنگارینی مزدور یونین کے ساتھ مل کر مزدوروں کے حقوق کے لئے کام کیا۔

 

سنگارینی میں خوف کا ماحول ہے، مزدور بات کریں تو تبادلے یا جیل کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ اوپن کاسٹ مائنز کی وجہ سے زمین تباہ ہو رہی ہے اور بارش کم ہو رہی ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ جاگروتی اور ایچ ایم ایس سنگارینی کو بچانے کے لئے مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں گے،

 

بروکرس کے قبضے سے سنگارینی کو آزاد کرائیں گے، اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اب سنگارینی میں خواتین کو مردوں کے برابر ملازمتیں مل رہی ہیں، جبکہ ماضی میں ایسا نہیں ہوتا تھا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button