تلنگانہ

قبائلی خواتین پر مظالم ناقابل برداشت – کیا یہی اندرما راجیم ہے۔ کے کویتا کا استفسار 

قبائلی خواتین پر مظالم ناقابل برداشت

کیا یہی اندرما راجیم ہے۔ کے کویتا کا استفسار 

پوڈو اراضیات کو چھیننے کے لئے حکومت کی درندگی کی انتہا 

خاطی عہدیداروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا پرزور مطالبہ

حیدرآباد: صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے قبائلی خواتین پر بڑھتے ہوئے مظالم پر شدید برہمی کا اظہار کیا اورسوشیل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعہ ریاستی حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کیا یہی "اندرما راجیم” (اندرما دورِ حکومت)ہے جہاں قبائلی خواتین پر اس قدر غیر انسانی مظالم ڈھائے جا رہے ہیں؟ کویتا نے کہا کہ گزشتہ 30 برسوں سے پوڈو اراضیات پر قبائلی برادری کا گزر بسر ہے آج انہیں جبراً چھیننے کے لئے حکومت درندگی پر اُتر آئی ہے جو کہ نہایت شرمناک اور قابل مذمت حرکت ہے۔صدر تلنگانہ جاگروتی نے یاد دلایا کہ ابھی حال ہی میں لنگا چرلہ میں لَمباڑی قبیلہ کی خواتین پر پولیس کی جارحیت کو لوگ بھولے بھی نہیں تھے کہ اب بھدرا دری کتہ گوڑم ضلع کے بورگم پاڈ منڈل کے ایراوینڈی گاؤں میں فاریسٹ عہدیداروں کی جانب سے قبائلی خواتین پر حملے، ان کے کپڑے پھاڑنے اور انہیں بےعزت کرنے کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔

انہوں نے حکومت تلنگانہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ ان غیر انسانی کارروائیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی سرکاری ملازم قبائلی عوام پر ظلم و زیادتی کی جرأت نہ کرسکے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button