تلنگانہ کے اوٹکور میں مسلم قبرستان پر منی اسٹیڈیم کی تعمیر کی کوشش، مجلس کے مقامی قائدین کا سخت احتجاج

تلنگانہ کے اوٹکور میں مسلم قبرستان پر منی اسٹیڈیم کی تعمیر کی کوشش، مجلس قائدین کا سخت احتجاج
تلنگانہ کے نارائن پیٹ ضلع کے اوٹکور منڈل کے قدیم مسلم قبرستان کو مسمار کرکے وہاں منی اسٹیڈیم تعمیر کرنے کی سرکاری کارروائی کے خلاف مقامی مسلم قائدین اور مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی قائدین نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
مجلس متحدہ محبوب نگر کے انچارج کوآرڈینیٹر جابر بن سعید الجابری، صدر مجلس اتحاد المسلمین محبوب نگر ضلع محمد عبدالہادی ایڈوکیٹ، اور صدر مسلم قبرستان کمیٹی اوٹکور محمد پاشا نے ریاستی وزیر و مکھتل کے رکن اسمبلی واکٹی سری ہری کی جانب سے کلکٹر اور دیگر عہدیداروں کو قبرستان کی زمین صاف کرکے منی اسٹیڈیم بنانے کی ہدایت کو فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز اقدام قرار دیا۔
ان قائدین کے مطابق، عہدیداروں نے مسلم نمائندوں کو اعتماد میں لیے بغیر جے سی بی مشین کے ذریعے قبرستان میں کھدائی کا آغاز کیا، جس سے کئی قبریں متاثر ہوئیں۔ انہوں نے اسے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور دانستہ طور پر دل آزاری کا عمل بتایا۔
مقامی مسلمانوں نے فوری حرکت میں آتے ہوئے قبرستان میں جاری مشینی کھدائی کو رکوا دیا اور قبرستان کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔
مقامی قائدین عبادالرحمن، مقبول احمد، محمد اسماعیل، شیخ سمیع اور عبدالرحیم پرلا نے بتایا کہ یہ قبرستان تقریباً 200 سال پرانا ہے جہاں ان کے آبا و اجداد مدفون ہیں اور آج بھی تدفین کا سلسلہ جاری ہے۔
مجلس قایدین نے وزیر واکٹی سری ہری کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے غیر قانونی و غیر اخلاقی فیصلوں سے باز آئیں اور منی اسٹیڈیم کے لیے کسی متبادل سرکاری اراضی کی نشاندہی کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر قبرستان پر کسی قسم کی تعمیراتی سرگرمی دوبارہ شروع کی گئی تو اوٹکور کے مسلمان سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔




