حیدرآباد میں بتی گل احتجاج

حیدرآباد: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے مرکزی حکومت کے متنازعہ ترمیم شدہ وقف قانون کے خلاف ملک گیر سطح پر "بتی گل” (لائٹ بند) احتجاجی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس پُرامن احتجاج کا مقصد وقف جائیدادوں کے تحفظ میں حکومت کی ناکامی اور مجوزہ قانون میں کی جانے والی ترامیم پر ناراضگی کا اظہار ہے۔
حیدرآباد میں اس احتجاج کو خاصی اہمیت حاصل رہی جہاں مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پارلیمنٹ جناب بیرسٹر اسدالدین اویسی نے بھی اس میں بھرپور شرکت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وقف جائیدادیں مسلمانوں کی امانت ہیں اور ان پر کسی بھی قسم کی سرکاری مداخلت ناقابل قبول ہے۔
چارمینار کے تاریخی علاقہ میں واقع دکانات، تجارتی مراکز اور بازار میں تاجرین نے احتجاجاً لائٹیں بند کر کے اس علامتی احتجاج میں شمولیت اختیار کی۔
مسلمانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ وقف جائیدادوں کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ان پر کسی بھی قسم کا غیر آئینی قبضہ یا ترمیمی قانون نافذ نہ کرے کیونکہ یہ اقدام مذہبی و قانونی اعتبار سے قابل اعتراض ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس تحریک کو ملک گیر سطح پر وسعت دینے کا عندیہ بھی دیا ہے اور کہا ہے کہ وقف املاک کے تحفظ کے لیے قانونی، عوامی اور سیاسی محاذ پر جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔