تلنگانہ

چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے ٹماٹر کی کاشت سے 3 کروڑ روپے کمانے والے میدک ضلع کے کسان جوڑے کی شال پوشی کی

حیدرآباد _ 25 جولائی ( اردولیکس) چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے ضلع میدک کے کوڑی پلے منڈل کے محمد نگر گاوں کے رہنے والے 37 سالہ کسان بی مہی پال ریڈی اور ان کی بیوی دیویا کو سیکریٹریٹ میں طلب کرتے ہوئے ان کی شال پوشی کی۔جس نے ٹماٹر کی کاشت کرتے ہوئے ایک مہینے کے اندر 2 کروڑ روپے کمائے اور مزید ایک کروڑ روپے کے ٹماٹر ان کے کھیت میں کٹائی کے لیے تیار ہیں اس موقع پر مہی پال ریڈی کی محنت کی چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے ستائش کی ۔

 

چیف منسٹر چندرشیکھرراو سے ملاقات کے دوران مہی پال ریڈی نے چیف منسٹر اور ان کے ساتھ موجود وزراء کو بتایا کہ وہ اپنے گاؤں میں 40 ایکر اراضی پر مختلف سبزیوں کی کاشت کرتے ہیں 15 اپریل کو اپنے کھیتوں میں سے آٹھ ایکڑ پر ٹماٹر کی کاشت کی تھی۔ سخت گرمی میں فصل کی بقا کو یقینی بنانے کے لئے انہوں نے سایہ دار جالیوں کی تنصیب کے ذریعہ ٹماٹر کے پودوں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔

 

جون کے وسط میں جب مارکیٹ میں ٹماٹر کی آمد کم ہوئی تو اس دوران ہی مہی پال ریڈی کی اپریل میں بوئی گئی فصل سے ٹماٹر نکلنا شروع ہوگئے تھے۔ دیکھتے ہی دیکھتے ہی ٹماٹر کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں تو ٹماٹر پیداوار کو بھی منہ مانگے دام ملنے لگے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ گذشتہ 20 سال سے کھیتی باڑی کر رہے ہیں لیکن انہوں نے ایک ماہ تو دور ایک سال کے عرصے میں بھی اتنی رقم کبھی نہیں کمائی تھی۔

 

مہی پال ریڈی نے چیف منسٹر کو بتایا کہ وہ 20 ایکڑ اراضی کے مالک ہیں، بقیہ زمین لیز پر لے کر کھیتی کرتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ 20 سالوں کے دوران کاشتکاری میں بلندی اور پستی، عروج و زوال بہت دیکھے ہیں لیکن اس طرح ٹماٹر کی قیمتیں پہلی بار دیکھی ہیں جو اپنی حد پار کرچکی ہیں۔

 

مہی پال ریڈی نے بتایا کہ انہوں نے ایسا وقت بھی دیکھا کہ جب انہیں ٹماٹر کی فصل کے لئے فی کلو ایک روپیہ بھی نہیں ملا تھا اور وہ ٹماٹر سڑک کنارے پھینک واپس ہوگئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ اچھی قیمت بھی حاصل ہوئی تاہم کبھی بھی 100 روپے فی کلو نہیں ملے تھے۔ انہیں اس فصل میں اپنے کھیتوں سے اب تک سات ہزار کریٹس ٹماٹر حاصل ہوچکے ہیں جبکہ مارکیٹ میں فی کریٹ قیمت 2600 روپے چل رہی ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button