تلنگانہ

ڈی سرنیواس کی موت ایک بہت بڑا نا قابلِ تلافی نقصان _ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی نظام آباد میں ڈی ایس کی آخری رسومات میں شرکت 

نظام آباد 30/جون ( محمد یوسف الدین خان)چیف منسٹر ریونت ریڈی نے صدمے کا اظہار کیا کہ سابق وزیر ڈی سرینواس کی موت ایک بہت بڑا ناقابل نقصان قرارداد دیا ڈی سرنیواس کو خراج عقیدت پیش کرنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ ڈی سرینواس (ڈی ایس) جنہیں سیاست کا طویل تجربہ تھا، محتدہ ریاست میں ایک اہم لیڈر کے طور پر کام کرتے رہے۔ اسٹوڈنٹ لیڈر کے حثیت سے قدم بہ قدم اٹھنے والے شخص کو ڈی ایس کے طور پر سراہا گیا۔ انہوں کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل میں ڈی سرینواس نے ایک اہم کردار ادا کیا وہ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے قریبی رفقاء میں شمار کئے جانے تھے تشکیل تلنگانہ میں ان رول

و تعاون ناقابل فراموش ہے۔ڈی سرنیواس اپنے عہد کے پابند کانگریس قائد تھے انہوں نے سال 2004 میں محترمہ سونیا گاندھی کو علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے لئے راضی کیا چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ اپنے فوت وہونےکے بعد جسم‌پر کانگریس پارٹی پرچم کی خواہش رکھتی تھے کانگریس حکومت نے اس کو پورا کیا اور ان کی آخری رسومات سرکاری اعزازات کے ساتھ انجام دی جاری ہے انہوں نے کہا ڈی سرنیواس عہدوں کے خواہشمند نہیں تھے ناگزیر حالات کے پیش نظر کانگریس پارٹی سے دور تھے تاہم وہ ہمیشہ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے قریب تھے اے ریونت ریڈی نے کہا کہ ڈی سرنیواس کے گزر جانے کے بعد سونیا گاندھی ، راہول گاندھی نے ان کی ‌موت پر اپنے گہرے رنج وغم کااظہار کرتے ہوئے ان کی کانگریس پارٹی کے لئے خدمات پر بھر پور خراج عقیدت پیش کیا اے ریونت ریڈی نے کہا کہ

ان کی خدمات کے اعتراف میں آخری رسومات حکومت تلنگانہ کی جانب سے ڈی ایس کی خواہش کے مطابق سرکاری اعزازت طور پر ادا انجام دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایس کو عزت دینے اور عوام اور مداحوں کی طرف سے انہیں ہمیشہ یاد رکھنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی سرینواس کے اہل خانہ کو سکریٹریٹ میں مدعو کرتے ہوئے ان سے بات چیت کے بعد وہ فیصلہ کریں گے کہ ڈی ایس کی یاد میں کیا اقدام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ڈی ایس فیملی کا ہر طرح سے تعاون کریں گئے علاوہ ازیں متحدہ آندھرا پردیش کی سیاسی شخصیت و عوامی رہنما سابقہ ریاستی وزیر آنجہانی ڈی سرنیواس کی آخری رسومات اتوار کو نظام آباد شہر میں واقع بائی پاس روڈ نظام آباد پر ان کے افراد خاندان کے فارم ہاوس کے احاطے ‌میں سرکاری اعزازات کے ساتھ انجام دی گئی ڈی سرنیواس کی قیام گاہ واقع پرگتی نگر سے ان کی آخری رسومات کی انجام دہی کے لئے ایک زبردست ارتھی جلوس میں شرکت کرنے والے ہزاروں سوگواروں نے روتے ہوئے اپنے قائد ‌کو الوادع کیا ڈی سرنیواس کی قیام گاہ پرگتی نگر تا بائی پاس روڈ تک عوام کا ایک ہجوم‌ کا امنڈ پڑا تھا جلوس میں شامل سوگواروں نے ڈی سرنیواس سے اپنی والہانہ وابستگی ثبوت پیش کرتے ہوئے” ڈی سرنیواس

امر ھے ” شیننا امر ھے” کے فلک شگاف نعرے لگا تے ہوئے ڈی سرنیواس کو زبردست خراج عقیدت پیش کررہے تھے بائی پاس روڈ پر فارم ہاؤس پر ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں ڈی سرنیواس کی ارتھی کو پولیس جوانوں نے ہوا میں فائرنگ کی اور سلامی دی قبل ازیں ریاستی ‌چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے ڈی سرنیواس کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے آج صبح11دن

ہیلی کاپٹر کے نظام آباد انٹیگریٹڈ ڈسٹرکٹ آفس کمپلیکس کے احاطے واقع ہیلی پیاڈپر پہونچنے کے بعد ایک قافلے کی شکل راست طور پر بذریعہ کار ڈی سرنیواس کی قیام گاہ واقع پرگتی نگر نظام آباد پہونچ کر آنجہانی قائد ڈی سرنیواس کی ارتھی کا دیدار کیا اور پھول نچھاور کئے انہیں خراج عقیدت کیا چیف منسٹر کے ہمراہ ریاستی وزراء پونگولیٹی سرنیواس ریڈی، سریدھر بابو، مشیران حکومت تلنگانہ نریندر ریڈی ، محمد علی شبیر ، رکن پارلیمنٹ جی ومشی کرشنا ، سابقہ رکن پارلیمنٹ نظام آباد مدھو گو ڑ یاشکی،

اراکین اسمبلی سدرشن ریڈی، بھوپتی ریڈی، راکیش ریڈی، دھنپال سوریہ نارائنا، جی۔ ونود، جی ویوک، اراکین قانون ساز کونسل اے جیون ریڈی، مہیش کمار گوڑ، میئر نیتو کرن، ریاستی اردو اکیڈمی چیئرمین طاہر بن حمدان، عہدیداروں، غیر سرکاری معززین اور مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے ڈی سرینواس کی ارتھی کا آخری دیدار کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ ضلع

کلکٹر راجیو گاندھی ہنومنتو، ڈی آئی جی سدھیر بابو، پولس کمشنر کلمیشور اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے ڈی سرنیواس کی ارتھی پر پھول چڑھائے اور انہیں خراج تحسین پیش کیا

آخری رسومات میں شرکت کی چیف منسٹر ریونت ریڈی، وزراء اور دیگر عوامی نمائندوں نے نظام آباد پارلیمنٹ دھرما پوری اروند، سابق میئر ڈی سنجے اور ڈی سرنیواس کے دیگر افراد خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے ان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ان پرسہ دیا علاوہ ازیں ایڈشنل کلکٹرس انکت، کرن کمار ، مقامی عوامی نمائندوں مختلف جماعتوں کے قائدین و ہزاروں کی تعداد میں ڈی سرنیواس کی آخری رسومات میں شرکت کی

متعلقہ خبریں

Back to top button