حیدرآباد میں گاؤ رکشک پر فائرنگ کا واقعہ — تین ملزم گرفتار، ایک فرار
حیدرآباد میں گاؤ رکشک پر فائرنگ کا واقعہ — تین ملزم گرفتار، ایک فرار
حیدرآباد کے مضافاتی علاقہ پوچارم میں پیش آئے فائرنگ کے واقعہ نے ریاست بھر میں ہلچل مچا دی تھی۔ اب اس کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس نے گاؤ رکشک پرشانت سنگھ سونو سنگھ پر فائرنگ کرنے والے تین ملزمین ابراہیم، محسن اور سرینواس کو گرفتار کرلیا ہے، بتایا گیا ہے سرینواس نامی ملزم نے ہی سونو سنگھ کو حملہ کرنے کے لئے بلایا تھا ایک اور ملزم حنیف قریشی فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق فائرنگ میں زخمی پرشانت سنگھ کی حالت اب مستحکم ہے۔
تفصیلات کے مطابق کیسرہ منڈل کے رامپلی علاقے سے تعلق رکھنے والے سونو سنگھ عرف پرشانت سنگھ گائے کے تحفظ کے کارکن ہیں۔ وہ مویشیوں کی غیر قانونی نقل و حمل کی اطلاع ہندو تنظیموں کو دیتے رہتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں ورنگل کی سمت سے مویشیوں سے بھری ایک لاری آنے کی اطلاع پر سونو سنگھ نے اپنی کار سے اس کا تعاقب کیا۔ لاری کے ڈرائیور سے ان کی تکرار ہوئی اور ڈرائیور نے ٹول گیٹ پر رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے گاڑی بھگا دی۔
چہارشنبہ کی شام جب سونو سنگھ رامپلی کی طرف سے کار میں واپس آرہا تھا تو ابراہیم نامی شخص نے ان کا پیچھا کیا۔ یمنم پلی کے قریب اس نے سونو کی گاڑی کو روک کر ان پر الزام لگایا کہ وہ گائے کی اسمگلنگ کی معلومات ہندو تنظیموں کو دے رہے ہیں۔ دونوں کے درمیان زبردست بحث ہوئی جو ہاتھاپائی میں بدل گئی۔ اسی دوران ابراہیم نے پستول نکال کر سونو سنگھ پر دو گولیاں چلائیں اور فرار ہوگیا۔
ایک گولی سونو سنگھ کی پسلیوں میں لگی جس سے وہ زخمی ہو کر گر پڑے۔ مقامی افراد نے انہیں فوری طور پر میڈی پلی کے ایک پرائیویٹ ہاسپٹل منتقل کیا۔ جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی گئی ۔
تلنگانہ میں آیندہ چار دنوں تک ان اضلاع میں بارش کی پیش قیاسی



