ماں کو بیٹی نے ہرا دیا — کورٹلہ کے تِیمیا پلی کی سرپنچ کرسی نے گھر کو انتخابی میدان بنا دیا
تلنگانہ میں سرپنچ انتخابات نے ایک منفرد اور جذباتی مقابلہ دیکھنے کو ملا، جہاں جگتیال ضلع کے کورٹلہ منڈل کے تِیمیا پلی گاؤں میں ماں اور بیٹی آمنے سامنے میدان میں اُتریں — اور بیٹی نے 91 ووٹوں کی اکثریت سے اپنی ہی ماں کو شکست دے دی۔
تِمّیّا پَلّی سرپنچ کی نشست اس بار بی سی خواتین کے لئے مختص ہوئی تھی۔ ریزرویشن کے اعلان کے بعد ماں شیواراتری گنگاوا نے بی آر ایس کے ٹکٹ پر نامزدگی داخل کی، جبکہ ان کی بیٹی سُما لتا نے حکمراں کانگریس پارٹی کی حمایت سے میدان سنبھالا۔
گاؤں کے مقامی افراد کے مطابق سُمالتا نے اسی گاؤں کے ایک نوجوان سے پسند کی شادی کی تھی، جس کے بعد دونوں خاندانوں کے درمیان دوریاں پیدا ہوگئی تھیں۔ ریزرویشن کی وجہ سے ماں اور بیٹی دونوں کو ہی مقابلے میں اترنے کا موقع ملا اور یوں گھر ہی میں سیاسی مقابلہ شروع ہوگیا۔
انتخابی مہم کے دوران دونوں نے الگ الگ گھر گھر جاکر بھرپور مہم چلائی۔آج موصولہ نتائج میں بیٹی سُملتا نے 91 ووٹوں کی برتری سے اپنی ہی ماں پر فیصلہ کن کامیابی حاصل کرتے ہوئے تاریخ رقم کردی۔
گاؤں میں اس غیر معمولی انتخابی مقابلے کی گونج آج بھی برقرار ہے، اور مقامی لوگ اسے “تیمیا پَلی کی سب سے دلچسپ سرپنچ لڑائی” قرار دے رہے ہیں۔




