برتھ سرٹیفکیٹ کی جگہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری – تحصیلدار دفتر کی غفلت سے خاندان پریشان – تلنگانہ میں انوکھا واقعہ

برتھ سرٹیفکیٹ کی جگہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری
تحصیلدار دفتر کی غفلت سے خاندان پریشان – کھمم ضلع میں انوکھا واقعہ
کھمم، 7 اگست (نامہ نگار)ضلع کھمم کے کوسی مَنچی تحصیلدار دفتر کی لاپرواہی کی ایک سنگین مثال اس وقت سامنے آئی جب ایک خاتون نے اپنی بیٹی کے لئے برتھ سرٹیفکیٹ کی درخواست دی، لیکن دفتر کے عملے نے غلطی سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کر دیا۔ یہ حیران کن واقعہ ضلع کے نیلکونڈاپلی منڈل کے گٹہ سنگارم گاؤں سے تعلق رکھنے والی کڈاری ماد ویدیا کے ساتھ پیش آیا۔
ذرائع کے مطابق، ویدیا نے کچھ عرصہ قبل اپنی بیٹی کا پیدائشی سند حاصل کرنے کے لئے نیلکونڈاپلی تحصیل دفتر میں باضابطہ درخواست داخل کی تھی۔ کئی دن گزرنے کے بعد جب سرٹیفکیٹ جاری ہوا، تو خاندان کو شدید حیرت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ برتھ سرٹیفکیٹ کی جگہ ایک ڈیتھ سرٹیفکیٹ تھما دیا گیا۔
اس واقعہ کے بعد متاثرہ خاتون اور اس کے رشتہ داروں نے تحصیلدار دفتر پہنچ کر سخت اعتراض کیا اور سوال کیا کہ جب بچی زندہ ہے، اسکول جا رہی ہے، تو اس کا موت کا سرٹیفکیٹ کس بنیاد پر جاری کیا گیا؟ جس پر سیکشن افیسر نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پھاڑ ڈالا اور پھر سے نیا برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے انکار کردیا ۔
تاہم دفتر کے کافی چکر لگانے کے بعد برتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا ۔عہدیدار کے روہہ پر والدین نے کہا کہ اگر کسی سرکاری اسکیم یا اسکول داخلے میں اس غلط دستاویز کا حوالہ دیا جاتا، تو بچی کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا تھا۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ متعلقہ عملے کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔
اس واقعہ نے تحصیلدار دفتر میں کام کرنے والے عملے کی لاپرواہی اور غیر ذمہ داری کو بے نقاب کر دیا ہے۔ مقامی افراد نے بھی اس پر شدید ناراضی ظاہر کی ہے