تلنگانہ

تمام مذاہب کے عیدوں و تہواروں کے پیش نظر ایس ایس سی امتحانی تاریخوں میں نظرثانی کامطالبہ

تمام مذاہب کے عیدوں و تہواروں کے پیش نظر ایس ایس سی امتحانی تاریخوں میں نظرثانی کامطالبہ

 *حکومتِ تلنگانہ اور ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن سےAIMES اور COMI کی نمائندگی*

حیدرآباد(پریس نوٹ) آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی (AIMES) اور کانفیڈریشن آف مائناریٹی انسٹی ٹیوشنز (COMI) نے حکومتِ تلنگانہ اور ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن سے اپیل کی ہے کہ ایس ایس سی پبلک امتحانات مارچ 2026 کے لیے جاری کردہ ٹائم ٹیبل(Rc. No. 152/B-2/2025)مورخہ 09-12-2025 کا فوری اور سنجیدگی سے جائزہ لیتے ہوئے اس میں مناسب ترمیم کی جائے۔دونوں تنظیموں نے واضح کیا کہ یہ نمائندگی کسی ایک مذہب تک محدود نہیں بلکہ مختلف مذاہب کے طلبہ اور ان کے خاندانوں سے متعلق ہے، کیونکہ امتحانی مدت کے دوران متعدد اہم مذہبی تہوار اور سماجی سرگرمیاں مختلف برادریوں میں منائی جاتی ہیں،

 

جو طلبہ کی توجہ اور تیاری پر اثرانداز ہوتی ہیں۔ AIMES کے جنرل سیکریٹری اور COMI کے صدر ایم ایس فاروق نے بتایا کہ موجودہ امتحانی شیڈول تقریباً ایک ماہ پر محیط ہے، جس میں ہر پرچے کے درمیان دو سے تین دن کا وقفہ رکھا گیا ہے۔ ان کے مطابق اتنے بڑے وقفوں کی وجہ سے طلبہ کی پڑھائی کا تسلسل ٹوٹ جاتا ہے، ذہنی دباؤ بڑھتا ہے اور غیر ضروری بے چینی پیدا ہوتی ہے۔

 

سابقہ برسوں میں امتحانات مسلسل یا مختصر وقفوں کے ساتھ لینے کا طریقہ کار بہتر نتائج کا باعث رہا ہے۔ایم ایس فاروق نے اس بات پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا کہ موجودہ تاریخیں رمضان المبارک کے آخری عشرے اور عیدالفطر کے ایام سے ٹکرا رہی ہیں۔ اس دوران روزہ رکھنے والے طلبہ کی نیند، معمولات، عبادات اور جسمانی توانائی متاثر ہوتی ہے، جس سے امتحانات کی تیاری میں مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ یہ دباؤ ہزاروں مسلم طلبہ اور ان کے خاندانوں کے لیے غیر ضروری پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔تنظیموں کے مطابق اسی دوران غیر مسلم برادریوں کے بھی متعدد تہوار اور تقاریب منعقد ہوتی ہیں، جن میں مذہبی رسومات، خاندانوں کے اجتماعات اور بیرونِ شہر سفر شامل ہیں۔ اس وجہ سے امتحانات کا شیڈول صرف ایک طبقے کے لیے نہیں بلکہ تمام طلبہ کے لیے یکساں طور پر مسائل پیدا کرتا ہے۔علاوہ ازیں، تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والے امتحانات نہ صرف طلبہ بلکہ اسکولوں اور والدین کے لیے بھی انتظامی مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ امتحانی مراکز کے طور پر نامزد اسکولوں میں تدریسی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوتی ہیں

 

جبکہ مارچ اور اپریل کے مہینوں میں پڑنے والی گرمی بھی طلبہ کی کارکردگی پر منفی اثر ڈالتی ہے۔AIMES اور COMI نے حکومت سے پُرزور مطالبہ کیا کہ امتحانات کو عیدالفطر کے بعد منعقد کیا جائے اور سابقہ روایتی طریقے یعنی مسلسل یا مختصر وقفے کے ساتھ امتحانات کا شیڈول بحال کیا جائے۔

 

تنظیموں کا کہنا ہے کہ ایسا فیصلہ لاکھوں طلبہ کی تعلیمی دلچسپی، ذہنی سکون اور کارکردگی کے لیے نہایت مفید ثابت ہوگا۔دونوں تنظیموں نے امید ظاہر کی کہ حکومتِ تلنگانہ طلبہ کے بہتر مفاد میں ایک مثبت، منصفانہ اور عملی فیصلہ جلد از جلد کرے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button