تلنگانہ

کریم نگر میں وقف ترمیمی بل کے خلاف عظیم الشان احتجاجی ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت

کریم نگر، یکم مئی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کریم نگر تلنگانہ کے کنوینر مفتی یونس القاسمی کی صدارت میں آج صبح 10 بجے شہر کریم نگر میں متنازع وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک زبردست احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں تمام مکاتبِ فکر، مختلف سیاسی جماعتوں اور غیر مسلم برادرانِ وطن نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

 

شرکاء نے ہاتھوں میں "کالا قانون واپس لو” جیسے پلے کارڈز تھامے ہوئے تھے اور قومی ترنگا لہراتے ہوئے وقف املاک کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ ریلی تلنگانہ چوک سے کلکٹریٹ کمپلیکس تک نکالی گئی، جہاں ضلع کلکٹر کو ایک یادداشت بھی پیش کی گئی۔

 

اس موقع پر مختلف مذاہب و جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔ غیر مسلم قائدین میں بی وینکٹ ملیا (ایس سی ایس ٹی جے اے سی صدر)، جی راجیا (سدھ بھاونا فورم سکریٹری)، ٹی جے راج، ستیم (سی پی آئی ایم سکریٹری)، سردل سنگھ (گرودوارہ پربندھک کمیٹی چیرمین)، بھیشم سنگھ، پرشانت کمار (مارواڑی سدھارشن سوشل ایکٹوسٹ)، کرسٹوفر (صدر کرسچن ایسوسی ایشن) شامل تھے۔

 

مقررین نے مرکز کی مودی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ وقف ترمیمی قانون کے ذریعے ایک سازش کے تحت مسلمانوں کی مذہبی و فلاحی املاک پر مداخلت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل نہ صرف شریعت اسلامی بلکہ دستورِ ہند کی روح کے بھی خلاف ہے۔

 

علما، مشائخ اور ملی قائدین نے اعلان کیا کہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں لیا جاتا، احتجاجی تحریک کو مزید شدت کے ساتھ جاری رکھا جائے گا۔

 

ریلی میں شرکت کرنے والوں میں مولانا خواجہ علیم الدین نظامی، مفتی غیاث محی الدین، مفتی یونس القاسمی، خیر الدین، حافظ وسیم الدین، مولانا مفتی سید شاہ محمد قادری، حافظ محمد رضوان، سید غلام احمد حسین، منصور توکلی، محمد تاج الدین، عبد الرحمن، محمد منیب الدین، حافظ ضیاء اللہ خان، صہیب احمد خان، محمد عباس سمیع، محمد جمیل الدین، غلام ربانی قادری، عبدالصمد نواب، سرور شاہ بیابانی، عبدالحئی شعیب لطیفی، حافظ عبدالباری ایڈووکیٹ، عبداللہ عاصم اور مجلس کے تمام کارپوریٹرس شامل تھے۔ عوام الناس نے بھی مذہب و ملت سے بالاتر ہو کر اس احتجاج میں بھرپور شرکت کی۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button