حیدرآباد میں یوم آزادی اور جنم اشٹمی کے دن گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کے احکامات پر جی ایچ ایم سی کو ہائی کورٹ کی نوٹس

گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کی طرف سے یوم آزادی 15 اگست اور جنم اشٹمی 16 اگست کے موقع پر گوشت فروشوں کی دکانیں اور ذبح خانے بند کرنے کے احکامات کو عدالت عالیہ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
یہ درخواست قانون کے طالب علم وی سری کانت نے دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جی ایچ ایم سی کو اس قسم کے احکامات جاری کرنے کا قانونی اختیار حاصل نہیں ہے، اور ساتھ ہی ان احکامات کی کوئی جواز یا وجہ بھی فراہم نہیں کی گئی۔
جسٹس بی وجے سین ریڈی نے پیر کو سماعت کے دوران جی ایچ ایم سی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں حکم دیا کہ وہ اس فیصلے کے پیچھے موجود وجوہات عدالت کو پیش کریں۔ سماعت 13 اگست تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل وجے گوپال نے عدالت میں دلائل دیے کہ جی ایچ ایم سی کے کمشنر کے اس حکم کو دفعہ 533(بی) کے تحت قانونی حیثیت حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ ذبح خانوں اور گوشت کی دکانوں کو بند کرنے کے یہ احکامات فوری طور پر منسوخ کیے جائیں کیونکہ یہ تاجروں کے قانونی اور پرامن کاروبار میں رکاوٹ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بھارتی آئین کے آرٹیکل 14 اور 19 کے تحت شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔



