تلنگانہ

فوڈ پوائزنگ واقعہ پر تلنگانہ ہائی کورٹ برہم – کہا ہفتہ میں تین مرتبہ کھانے میں گڑبڑ ہونے کے بعد بھی کیا عہدیدار سورہے تھے

تلنگانہ ہائی کورٹ نےنارائن پیٹ ضلع کے ماگنور ضلع پریشد ہائی اسکول میں غیر معیاری غذا کی فراہمی کے نتیجہ پیش آئے فوڈ پوائزنگ کے واقعہ پر برہمی کا اظہا رکیا ہے

 

۔ عدالت نے پوچھا کہ کیا عہدیدار سورہے تھے۔ چیف جسٹس آلوک آرادھے نے اسکول میں فوڈ پوائزنگ کے واقعہ پر شدیدردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے پوچھا کہ اسکول میں ایک ہفتہ کے دوران غیر معیاری غذا فراہم کی جارہی تھی تو عہدیدار کیا کر رہے تھے؟ اس مسئلہ پر عدالت نے ناراضگی کا اظہا رکیا۔

 

عدالت نے کہا کہ ہفتہ میں تین بار کھانے میں گڑبڑ ہو رہی ہے تو عہدیدار کیا کر رہے ہیں؟ کیا بچوں کے مرنے پر ہی کارروائی کی جائے گی؟ یہ عہدیداروں کی لاپرواہی کا ثبوت ہے۔ ریاستی حکومت اس معاملہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔

 

سرکاری وکیل کی طرف سے کہا گیا کہ ایک ہفتہ میں جواب داخل کیا جائے گا، جس پر عدالت نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ 26 نومبر کو اس اسکول میں مڈ ڈے میل کھانے کے بعد کم از کم 30 طالبات بیمار ہوگئیں۔ اس طرح کا واقعہ جمعرات 21 نومبر کو بھی پیش آیا تھا جس کے نتیجہ میں طالبات کو اسپتال میں داخل کیا گیا۔ طالبات کو متلی چکر پیٹ میں درد کی شکایت کےبعد اسپتال لے جایا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button