سوشل میڈیا میں محض سیاسی تنقید پر مقدمہ درج نہیں کیا جا سکتا: تلنگانہ ہائی کورٹ

تلنگانہ ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کو ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ صرف سیاسی تنقید یا سخت الفاظ میں سوشل میڈیا پر کی گئی رائے پر کریمنل مقدمات درج نہیں ہوسکتے۔ جسٹس این. تکارام جی نے درگم شیشی دھر گوڑ کے خلاف درج تین ایف آئی آرز کو کالعدم قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر کوئی پوسٹ تشدد، نفرت یا سماجی انتشار کو جنم نہ دے تو اسے مقدمہ بنانے کی بنیاد نہیں بنایا جاسکتا۔ عدالت نے کہا کہ سیاسی تنقید شہری کا بنیادی حقِ اظہار رائے (آرٹیکل 19(1)(اے)) ہے۔
شیشی دھر گوڑ کو سی ایم ریونت ریڈی اور حکومت پر سوشل میڈیا کے ذریعے سخت جملے کہنے پر مقدمات کا سامنا کرنا پڑا اور 20 دن جیل میں رہنا پڑا، مگر عدالت نے کہا کہ یہ محض سیاسی رائے ہے۔ جسٹس تکارام جی نے رہنمایانہ اصول جاری کرتے ہوئے کہا کہ:
بدنامی کی شکایت صرف متاثرہ شخص ہی کرسکتا ہے۔
پولیس ایف آئی آر سے قبل ابتدائی تفتیش کرے اور پبلک پراسیکیوٹر کی رائے لے۔
صرف وہی پوسٹس قابلِ گرفت ہوں گی جو تشدد یا نفرت کو بھڑکائیں۔
سیاسی محرکات پر مبنی شکایات کو فوری بند کیا جائے۔
عدالت نے صاف کہا کہ حکومت یا چیف منسٹر پر تنقید کو کریمنل کیس کی بنیاد بنانا شہری آزادیوں کی خلاف ورزی ہے، اگر واقعی ہتک عزت ہوئی ہے تو چیف منسٹر کو ذاتی طور پر شکایت کرنی چاہیے۔