تلنگانہ

زمین کا تنازعہ حل کرنے کی درخواست 25 سال سے پنڈنگ – تلنگانہ ہائی کورٹ حیران ؛ عہدیدار پر 50 ہزار جرمانہ

تلنگانہ کے جنگاؤں ضلع میں کاندیشیق زمین سے متعلق25 سال سے زیر التوا مقدمے پر ہائی کورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ 2000 میں داخل کردہ درخواست کا اب تک فیصلہ نہ ہونا ناقابلِ قبول ہے

 

۔ یہ درخواست فاطمہ بیگم کے ورثا نے ایویکی انٹرسٹ ڈویژن ایکٹ 1951 کے تحت دی تھی، جو جنگاؤں کے مختلف مواضعات سے متعلق ہے۔

 

عدالت نے سوال کیا کہ ایک معاملہ دہائیوں تک کیسے زیر التوا رہ سکتا ہے اور مقررہ عہدیدار کے لاپرواہ رویے پر 50 ہزار روپے جرمانہ فوجی بہبود فنڈ میں جمع کروانے کا حکم دیا۔

 

کیس کے مطابق، تقسیمِ ہند کے وقت زمین کے اصل مالکان پاکستان چلے گئے تھے، جس پر ان کی بہن صالحہ فاطمہ بیگم نے قبضہ کر کے سیل سرٹیفکیٹ  حاصل کیا، جو بعد میں منسوخ کر دیا گیا۔ ورثا نے 2000 میں دوبارہ درخواست دی لیکن فیصلہ تاحال نہیں ہوا۔

 

اب ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ معاملے کا فیصلہ تین ماہ میں کیا جائے اور ایم آر او کو ہدایت دی کہ زمین کی موجودہ حالت برقرار رکھی جائے اور کسی قسم کی خرید و فروخت نہ ہو۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button