تلنگانہ

42 فیصد بی سی تحفظات پر تلنگانہ ہائی کورٹ کا حکم التوا

تلنگانہ ہائی کورٹ نے مجالس مقامی اداروں کے انتخابات میں پسماندہ طبقات (بی سی) کے لئے 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے سے متعلق کانگریس حکومت کے جاری کردہ جی او نمبر 9 پر عبوری حکم التوا جاری کیا ہے۔ عدالت نے بی سی ریزرویشن کے نفاذ پر حکمِ التوا (اسٹے) جاری کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت 6 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔ ساتھ ہی حکومت کو چار ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

 

ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ نے دو روز تک تفصیلی دلائل سننے کے بعد یہ عبوری فیصلہ سنایا۔ عدالت نے مجالس مقامی اداروں کے انتخابات کے لئے آج جاری ہونے والے نوٹیفکیشن پر بھی روک لگادی ہے، جس کے نتیجہ میں انتخابات کا عمل فی الحال معطل ہو گیا ہے۔

 

واضح رہے کہ کانگریس حکومت نے حال ہی میں بی سی طبقوں کے لیے 42 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے کے مقصد سے جی او نمبر 9 جاری کیا تھا۔ اس حکومتی فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے بٹمباری مادھو ریڈی اور سمدرالا رمیش نے ہائی کورٹ میں عرضیاں داخل کی تھیں۔ دوسری جانب، بی سی ریزرویشن کی حمایت میں آر کرشنايا، وی ہنمنت راؤ اور دیگر نے بھی مداخلتی درخواستیں داخل کیں۔

 

چیف جسٹس اے کے سنگھ کی سربراہی میں بینچ نے بدھ کے روز سماعت شروع کی، جو جمعرات کو بھی جاری رہی۔ ریاست کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل سدرشن ریڈی نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بی سی طبقات کی مردم شماری کے سلسلے میں تلنگانہ اسمبلی نے متفقہ قرارداد منظور کی تھی اور آزادی کے بعد پہلی مرتبہ مکمل ذات پات کی مردم شماری تلنگانہ میں ہی عمل میں لائی گئی۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button