حیدرآباد کے لمبنی پارک–گوکل چاٹ بم دھماکہ کیس میں نیا موڑ، سزائے موت کے خلاف دو ملزمین کی اپیل پر تلنگانہ ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ

حیدرآباد میں 25 اگست 2007 کو لمبنی پارک اور گوکل چاٹ پر ہوئے جڑواں بم دھماکوں کے مقدمے کی سماعت تلنگانہ ہائی کورٹ میں جاری ہے۔ ان دہشت گردانہ حملوں میں 42 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ دھماکے انڈین مجاہدین کے دہشت گردوں نے انجام دیے تھے۔
اس کیس میں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے 2018 میں دو ملزمین کو سزائے موت سنائی تھی۔ تاہم، ملزمین نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی، جس میں سزائے موت منسوخ کرنے یا اسے عمر قید میں تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
آج کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے ملزمین کی ذہنی کیفیت، صحت اور ندامت کے رویے کا جائزہ لینے کے لئے دو مِٹیگیشن انویسٹیگیٹرز مقرر کئے۔ یہ تفتیش کار جیل میں قید ملزمین سے ملاقات کر کے ان کی نفسیاتی حالت، صحت اور اصلاح کے امکانات پر مبنی رپورٹ عدالت میں پیش کریں گے۔
عدالت نے کیس کو کسی دوسری بنچ کو منتقل کرنے سے متعلق ملزمین کی درخواست مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ سماعت اسی بنچ میں جاری رہے گی۔ قابلِ ذکر ہے کہ اس مقدمہ کے مرکزی ملزمین میں شامل ریاض بھٹکل تاحال مفرور ہیں۔



