گاو رکشک نے پانچ لاکھ کا مطالبہ کیا تھا۔۔۔۔حیدرآباد فائرنگ واقعہ میں پولیس کا انکشاف

حیدرآباد کے پوچارم آئی ٹی کاریڈور پولیس نے فائرنگ کے واقعہ میں ملوث 3 ملزمین کو صرف 12 گھنٹوں میں گرفتار کرلیا۔
کمشنر پولیس راچہ کونڈا سدیھر بابو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ فائرنگ کیس کا مرکزی ملزم 24 سالہ محمد ابراہیم قریشی مویشیوں کی غیرقانونی منتقلی کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ اس کے ساتھی 29 سالہ سرینواس اور 22 سالہ حسن بن محسن کو بھی حراست میں لیا گیا جبکہ ایک اور ملزم محمد حنیف قریشی (34 سال) فرار ہے۔
یہ واقعہ 22 اکتوبر کو یمنم پیٹ گھٹکیسر کے قریب پیش آیا جب گاورکشک دل کے کارکن پرشانت کمار عرف سونو سنگھ پر گولی چلائی گئی۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ سونو سنگھ کو اس کے دوست سرینواس نے ملاقات کے لئے بلایا تھا جہاں ابراہیم قریشی نے گائے کی غیرقانونی منتقلی کو بے نقاب کرنے پر جھگڑے کے دوران اس کے سینے میں گولی مار دی۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے دو کارتوس، سگریٹ کے ٹکڑے، ایک دیسی پستول، ایک سوئفٹ کار اور تین موبائل فون ضبط کئے ۔ زخمی کو پہلے میڈ پلی اسپتال اور بعد میں حالت نازک ہونے پر یشودھا اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کے جسم سے گولی نکالی گئی۔
ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا کہ فائرنگ کی اصل وجہ انتقام اور مالی تنازعہ تھا۔ ملزم ابراہیم کو سونو سنگھ کی کارروائیوں سے تقریباً ایک کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا اور سونو نے مبینہ طور پر 5 لاکھ روپے نہ دینے پر اس کے کاروبار کو مزید بے نقاب کرنے کی دھمکی دی تھی
۔ پولیس نے تینوں ملزمین کو 23 اکتوبر کی صبح شمس آباد سے گرفتار کیا۔ کمشنر پولیس راچکنڈہ جی سدھیر بابو آئی پی ایس نے فوری کارروائی پر پوچارم پولیس اور اسپیشل آپریشن ٹیم کی کارکردگی کی ستائش کی۔



