تلنگانہ

غیر مسلم نوجوان سے محبت کی شادی کا دردناک انجام — حیدرآباد میں اترپردیش کی آسیہ خان کی خودکشی

غیر مسلم نوجوان سے محبت کی شادی کا دردناک انجام — شادی کے چار ماہ بعد حیدرآباد میں اترپردیش کی مسلم لڑکی کی  خودکشی

 

حیدرآباد، : شہر حیدراباد میں ایک افسوسناک واقعہ نے سب کو افسردہ کر دیا جہاں غیر مسلم نوجوان سے محبت کی شادی کرنے والی مسلم لڑکی کو سسرال والوں نے قبول نہیں کیا جس سے مایوس گھریلو جھگڑوں اور مالی پریشانیوں کے باعث لڑکی نے خودکشی کر لی۔ واقعہ عنبرپیٹ پولیس اسٹیشن کے حدود میں واقع لکشمی نگر میں پیش آیا۔

 

پولیس کے مطابق، مہلوکہ خاتون 29 سالہ آسیہ حسین خان ، اترپردیش سے تعلق رکھتی تھی اور گزشتہ تین برسوں سے حیدرآباد میں کیٹرنگ کا کام کر رہی تھی۔ اسی دوران اس کی ملاقات راجستھان سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ  پون کماوت  سے ہوئی۔ دونوں کے درمیان محبت پروان چڑھی اور چار ماہ قبل انہوں نے بین المذاہب شادی کر لی۔

 

تاہم شادی کے بعد پون کے گھر والے جو کے پی ایچ بی کالونی میں رہتے ہیں، اس رشتے کو قبول نہ کر سکے۔ 10 جولائی کو آسیہ اور پون اپنے گھر والوں سے ملنے گئے جہاں شدید جھگڑا ہوا۔ آسیہ واپس اپنے کرایہ کے مکان آ گئی، جبکہ پون وہیں رک گیا۔

 

پولیس کا کہنا ہے کہ منگل کی دوپہر مکان کے مالک نے پون کو فون کر کے کرایہ ادا کرنے کی یاد دہانی کرائی، جس پر پون نے وعدہ کیا کہ وہ آ کر مکان خالی کر دے گا۔ جب وہ شام کو آسیہ کے گھر پہنچا، تو وہ اسے پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی۔ آسیہ نے خودکشی کر لی تھی۔ اس واقعے سے صدمہ میں آئے پون نے بھی اسی پنکھے سے پھندہ لے کر جان دے دی۔

 

چہارشنبہ کی رات مقامی افراد کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی، نعشوں کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا، اور کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

 

پولیس کی  ابتدائی تحقیقات کے مطابق  اس سانحے کے پیچھے سماجی دباؤ، والدین کی مخالفت، گھریلو جھگڑے اور مالی مسائل شامل ہو سکتے ہیں۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button