تلنگانہ

حیدرآبادی خاتون لوکو پائلٹ کو سعودی عرب میں میٹرو ٹرین چلانے کا اعزاز

جدہ، 7 مارچ ( عرفان محمد) سعودی عرب کسی زمانے میں خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت نہ دینے کے لئے دنیا کا واحد ملک کے طور پر جانا جاتا تھا تاہم، وژن 2030 کے ساتھ سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی چلانے اور دیگر کام کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

 

صرف گاڑیاں ہی نہیں، سعودی عرب میں خواتین ٹرینوں کا اسٹیئرنگ بھی سنبھال رہی ہیں۔ ہندوستانی خواتین لوکو پائلٹ اندرا ایگلاپتی، خواتین کے عالمی دن پر ہندوستانی کمیونٹی کی خصوصی توجہ کی مستحق ہیں۔

 

حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سعودی عرب میں میٹرو ٹرین چلارہی ہے۔ آندھراپردیش کے گنٹور کی متوطن اس لوکو پائلٹ خاتون اندرانے سعودی عرب روانگی سے پہلے تقریباً 3 برس حیدرآباد میٹرو ریل میں کام کیا تھا۔ اس نے ٹرین کو 15 ہزار کلومیٹر تک کامیابی کے ساتھ چلایا تھا۔

 

آئی ٹی انجینئرنگ پوسٹ گریجویٹ اندرا نے لوکو پائلٹ کو اپنا کیریر بنایا۔ اس کا کہنا ہے کہ بچپن سے وہ اپنے والد جو میکانک ہیں، کو اوزار اور مختلف اسپیر پارٹس دیتے ہوئے ان کی مدد کرتی تھی اور اب وہ دنیا کی سب سے عصری ترین ٹرین چلارہی ہے۔ اس کی تین بہنیں ہیں۔ اس کے باپ نے ان کی تعلیم کو کافی اہمیت دی حالانکہ بعض رشتہ داروں نے تعلیم پر خرچ کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے اس رقم کو جہیز کے لئے بچانے کا مشورہ دیاتھا۔

اندرا کا کہنا ہے کہ جب ریاض میٹرو کے لئے اس کا انتخاب ہوا تو اس کے بیشتر رشتہ داروں نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ ٹرین پائلٹ کے طور پر سعودی عرب میں تنہا خاتون کس طرح رہے گی؟ اندرا کا کہنا ہے کہ اس کے عزم کے سبب وہ سعودی عرب چلی گئی۔ سعودی عرب کی جانب سے بھیجے جانے پر اس نے دوحہ فٹبال ورلڈکپ میں ٹرین چلائی۔ وہ 2030ء کے ویژن کے حصہ کے طور پر سعودی عرب میں خواتین کو بااختیار بنانے سے متاثر ہے۔ اندرا شادی شدہ ہیں اور ان کے شوہر بھی قطر میں لوکو پائلٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button