میرے اپنے ہی خاندان سے مجھے دور کرنے والوں کو میں نہیں چھوڑوں گی: کویتا

سدی پیٹ: چنتامڑکا میں منعقدہ بتکماں تقاریب میں سابق رکن پارلیمنٹ و بی آر ایس سربراہ کے سی آر کی دختر کویتا نے شرکت کی اور اس موقع پر جذباتی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا "چنتامڑکا گاؤں ایک تاریخی گاؤں ہے۔ یہاں سے ہی کے
سی آر نے علیحدہ ریاست کے لیے پہل کی تھی اور اسی تحریک کی بدولت آج ہم علاحدہ تلنگانہ میں ہیں۔ چنتامڑکا کی مٹی سے ہی ایک تحریک نے جنم لیا اور تاریخ رقم کی۔ کئی برسوں بعد میں آج یہاں آئی ہوں وہ بھی آپ کے اصرار پر۔
بچپن سے ہم نے یہاں ذات پات اور مذہب سے بالاتر ہو کر تہوار منائے۔ چنتا مڑکانے جو سبق دیا اسی کے مطابق میں سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھ رہی ہوں۔ اسی دھرتی کے حوصلے سے میں نے پورے تلنگانہ میں بتکماں کا انعقاد
کیا۔”انہوں نے مزید کہا”2004 میں تحریک شروع ہونے کے بعد کے سی آر نے یہاں ایک اور شخص کو لاکر کھڑا کیا۔ اُس وقت سے لے کر آج تک سب جانتے ہیں کہ سِدّی پیٹ یا چنتا مڑکا آنا آسان نہیں تھا پابندیاں عائد تھیں۔ اب بھی جب میں
یہاں آئی ہوں تو رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ کچھ لوگ سِدّی پیٹ اور چنتا مڑکا کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھ رہے ہیں لیکن یاد رکھیں، چنتا مڑکا نے شیر پیدا کیے ہیں۔ اگر سیاسی پابندیاں لگائیں گے تو ہم پھر بھی یہاں آئیں گے۔ کچھ لوگوں نے کے
سی آر پر داغ لگانے کی کوشش کی اور جب میں نے یہی بات کہی تو مجھے بدنام کیا گیا۔”کویتا نے اپنے دل کی بات بتاتے ہوئے کہا "میرے اپنے ہی خاندان سے مجھے دور کرنے والوں کو میں
نہیں چھوڑوں گی۔ یہ دھرتی کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے۔ پابندیاں لگائیں گے تو میں بار بار آتی رہوں گی۔