تلنگانہ جاگروتی 2029کے انتخابات میں حصہ لے گی : کویتا کا اعلان
تلنگانہ جاگروتی 2029کے انتخابات میں حصہ لے گی
سماجی تلنگانہ کا قیام نصب العین ‘کانگریس حکومت تمام محاذوں پرناکام
سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ”آسک کویتا“پروگرام میں کلواکنٹلہ کویتا کا اظہار خیال
صدرتلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے دوٹوک الفاظ میں کہاکہ ان کا واحد منشا ومقصد سماجی تلنگانہ کی تشکیل ہے۔تلنگانہ جاگروتی 2029کے انتخابات میں باقاعدہ طور پر حصہ لے گی۔وہ آج سوشیل میڈیا پلیٹ فارم X(ٹویٹر )پرمنعقدہ خصوصی پروگرام ”آسک کویتا“کے موقع پر اظہار خیال کررہی تھیں۔انہوںنے سوشیل میڈیا صارفین کے سوالات کے تفصیلی اور بے باک جوابات دیئے
۔اس انٹر ایکشن میں تلنگانہ کے مستقبل ‘جاگروتی کے ویژن ‘نوجوانوں اور خواتین کےلئے سیاسی مواقع نیز کانگریس حکومت کی ناکامیوں سے متعلق کئی سوالات سامنے آئے۔کے کویتا نے واضح کیاکہ سماجی انصاف کے بغیر تلنگانہ کی ترقی ممکن نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ خواتین اور نوجوانوں کو سیاست میں آگے لانے کےلئے تلنگانہ جاگروتی ہرممکن جدوجہد کرے گی۔خواتین اور نوجوانوں کو فیصلہ سازی کے عمل میں شراکت دار بنایاجائے گا۔
نئی سیاسی جماعت سے متعلق سوال پر کویتا نے واضح کیاکہ 2029کے انتخابات میں جاگروتی حصہ لے گی اور پارٹی کانام بھی عوام کی آراءاور تجاویز کی بنیاد پر رکھاجائے گا۔انہوںنے کہاکہ ریاست کے ہر فرد کو معیاری اور بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ علاج ومعالجہ کی موثر سہولتوں کی فراہمی ناگزیر ہے۔
ریاست میں ایسا نظام قائم ہوناچاہئے کہ والدین کو اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ وپیراستہ کرنے کےلئے ایک روپےہ بھی خرچ نہ کرنا پڑے۔کویتا نے کہاکہ ان کی اولین ترجیح نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ہے۔انہوں نے کہاکہ روزگار کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو تحفظ اور مختلف شعبہ جات میں مہارت کےلئے بھی اقدامات ضروری ہے
۔انہوں نے کہاکہ جاگروتی سماجی انصاف کے حصول کےلئے اپنی جدوجہدکو مزید تیز کرے گی۔تنظیم کو مضبوط بنیادوں پر منظم کیاجائے گا۔جلد ہی جاگروتی کی رکنیت سازی مہم شروع کی جائے گی اور مختلف کمیٹیوں میں تمام طبقات کو مناسب نمائندگی دی جائے گی۔کانگریس حکومت کو شدید ہدف تنقید بناتے ہوئے کویتا نے کہاکہ ریونت ریڈی کی قیادت میں ریاستی حکومت تمام محاذوں پر بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔
عوام میں اضطراب اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ہر طرف بے اطمینانی کی کیفیت ہے۔انہوںنے کہاکہ فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایاجات کی عدم ادائیگی کے باعث لاکھوں طلبہ تعلیم سے محروم ہورہے ہیں۔حکومت کی لاپرواہی اور غفلت کے باعث طلبہ بالخصوص طالبات کا مستقبل خطرے میں پڑگیاہے۔کسانوں کے خودکشی واقعات پر گہرے دکھ کااظہار کرتے ہوئے کویتا نے کہاکہ کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد صورتحال ابتر ہوگئی ہے اور کسانوں کے خودکشی واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیاہے۔جوکہ حکومت کی نااہلی‘ناکامی اور بے حسی کا واضح ثبوت ہے۔
صدرتلنگانہ جاگروتی نے فارما سٹی کےلئے حاصل کردہ اراضیات کو اچانک فیوچر سٹی کے قیام کےلئے استعمال کرنے کے فیصلہ پر شدید اعتراض کیا اور کہاکہ متاثرہ کسانوں کے حق میں جاگروتی کی جانب سے بہت جلد جدوجہد کا آغاز کیا جائے گا۔
سنگارینی ادارہ کو نظر انداز کرنے پر کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کویتا نے اعلان کیاکہ ایچ ایم ایس کے ساتھ مل کر سنگارینی کے تحفظ کےلئے تحریک چلائی جائے گی۔حیدرآباد سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کویتا نے حیرت کا اظہار کیاکہ شہر کے عوام کو آج تک بنیادی سہولتیں فراہم نہیں کی جاسکی ہیں۔ ویسٹ سٹی پر توجہ دی جارہی ہے اور ایسٹ سٹی کو بالکلےہ طور پر نظر اندازکردیاگیاہے۔شخصی نوعیت کے سوالات کے جوابات میں کویتانے کہاکہ وہ میگا اسٹارچرنجیوی کی مداح ہےں ۔انہوںنے رام چرن کو منکسرالمزاج انسان اور بہترین ڈانسر قرار دیا
۔کویتا نے ارم منزل میں بچپن میں گزارے لمحات کو خوشگوار یادوں سے تعبیر کیا۔سیاست کے علاوہ کسی اور شعبہ پر توجہ دینے کے مشورہ پر کویتا نے تحمل کے ساتھ جواب دیتے ہوئے کہاکہ سوشیل میڈیا پر منفی باتیں عام ہیں۔ تاہم مثبت سوچ کےساتھ آگے بڑھنا ضروری ہے۔یہاں اس امر کا تذکرہ ضروری ہے کہ ”آسک کویتا پروگرام“ تقریباًدیڑھ گھنٹے تک جاری رہا۔پروگرام میں سینکڑوں سوشیل میڈیا صارفین نے سوالات کئے۔کے کویتا کےجوابات کو زبردست پذیرائی حاصل ہوئی اور ایکس (ٹویٹر)کے پالیٹکس سکشن میں ”آسک کویتا پروگرام“نمبر ون ٹرینڈ کے طور پردیکھاگیا۔



