تلنگانہ

تلنگانہ جاگروتی اور یو پی ایف کا مشترکہ احتجاجی پروگرام ۔باضابطہ طور پر پوسٹرس کی رسم اجراء

بی سی تحفظات کے لئے کویتا کی 72 گھنٹے طویل بھوک ہڑتال

تلنگانہ جاگروتی اور یو پی ایف کا مشترکہ احتجاجی پروگرام ۔باضابطہ طور پر پوسٹرس کی رسم اجراء

پسماندہ طبقات کو تحفظات کے حصول تک چین سے نہ بیٹھنے کا عزم

4 اگست کو صبح 10 بجے سے 7 اگست کو صبح 10 بجے تک پرامن احتجاج کے لئے پولیس سے اجازت طلبی

بی سیز کو آئینی حقوق کی فراہمی کے لئے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی نیت صاف نہیں

عوام سے تحریک کو کامیاب بنانے کی اپیل

بی سی تحفظات کے مطالبہ پر 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال کے خصوص میں صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آرایس کلواکنٹلہ کویتا نے آج بنجارہ ہلز میں واقع اپنی رہائش گاہ پر باضابطہ طور پر پوسٹرس جاری کئے۔ یہ بھوک ہڑتال بی سی (پسماندہ طبقات) کو تحفظات کے لئے ان کی مسلسل جدوجہد کا حصہ ہے۔

 

انہوں نے عوام سے اس تحریک کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔کویتا نے اعلان کیا کہ وہ 4 اگست کی صبح 10 بجے سے 7 اگست کی صبح 10 بجے تک 72 گھنٹے طویل بھوک ہڑتال کریں گی۔ یہ احتجاج تلنگانہ جاگروتی اور یو پی ایف (UPF) کے اشتراک سے حیدرآباد کے اندرا پارک پر منظم کیا جائے گا ۔انہوں نے مرکزی و ریاستی حکومتوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ پسماندہ طبقات کو آئینی تحفظات فراہم کرنے کے معاملے میں ان حکومتوں کی نیت صاف نہیں ہے۔

 

کویتا نے سوال کیا کہ جب ریاستی اسمبلی اور قانون ساز کونسل نے 42 فیصد تحفظات کی منظوری دی ہے، تو پھر صدر جمہوریہ کی منظوری میں تاخیر پر ریاستی حکومت قانونی جنگ کیوں نہیں لڑ رہی ہے ؟انہوں نے دوٹوک اعلان کیا کہ جب تک پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کا حق حاصل نہیں ہوتا، وہ چین سے نہیں بیٹھیں گی اور ان کی جدوجہد ہر سطح پر جاری رہے گی

 

۔بھوک ہڑتال کے لئے باقاعدہ اجازت حاصل کرنے کی غرض سے تلنگانہ جاگروتی کے قائدین نے سنٹرل زون کے ڈی سی پی کو ایک تحریری درخواست بھی پیش کی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بی سی تحفظات کے حصول کے لئے پرامن اور جمہوری جدوجہد کی اجازت دی جائے۔کویتا کی اس تحریک کو عوامی حمایت حاصل ہو رہی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ اقدام پسماندہ طبقات کے آئینی حقوق کی بازیابی کی سمت ایک فیصلہ کن قدم ثابت ہوگا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button