شعبہ عالمات جماعت اسلامی ہند، شہر حیدرآباد کے جلسہ تقسیم ِانعامات سے خواتین مقررین کے خطابات

عالمات، اقامتِ دین کی جدوجہد میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں : محترمہ آسیہ تسنیم
فلسطینی عوام، استقامت، قربانی اور ایمانِ کامل سے پوری امت کے لیے مثال : محترمہ فوزیہ سلطانہ
وقف ہماری دینی شناخت اور اجتماعی ورثے کا ایک اہم ستون : ڈاکٹر رفعت سیما
شعبہ عالمات جماعت اسلامی ہند، شہر حیدرآباد کے جلسہ تقسیم ِانعامات سے خواتین مقررین کے خطابات
شعبہ عالمات جماعت اسلامی ہند، شہر حیدرآباد کے زیر اہتمام اختتامی جلسہ بعنوان ”موجودہ دور میں عالمات سے توقعات“ بضمن مقابلے جات سیرت النبی ﷺ(برائے طالبات دینی جامعات) وتقسیم اسناد و انعامات، لکڑ کوٹ، چھتہ بازار حیدرآباد پر منعقد ہوا۔پروگرام کی صدارت محترمہ آسیہ تسنیم صاحبہ (مرکزی اسسٹنٹ سکریٹری جماعت اسلامی ہند و مرکزی ذمہ دار شعبہ عالمات) نے فرمائی۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ ایسے زمانے میں مبعوث ہوئے جب دنیا ظلم، فساد، خونریزی اور اخلاقی زوال کا شکار تھی۔ آپؐ نے دنیا کو سب سے پہلا پیغام توحید کا دیا اور مساوات و عدل کی بنیاد پر ایک صالح معاشرہ تشکیل دیا۔
آپ ﷺ نے عورتوں، غلاموں اور محروم طبقوں کے حقوق واضح کیے اور انسانیت کو عزت و احترام کا سبق دیا۔ محترمہ آسیہ تسنیم نے کہا کہ دینی مدارس وجامعات دین کے قلعے ہیں جہاں سے ملت کی نشاۃِ ثانیہ کی راہیں کھلتی ہیں۔ان مدارس کو چاہیے کہ وہ ایسے طلبہ اور طالبات تیار کریں جو علم، کردار اور عمل کے ذریعے معاشرے میں خیر و اصلاح کے علمبردار بن سکیں۔انہوں نے کہا کہ مدارس کے قیام اور ان کی سرگرمیوں میں اخلاص، للہیت اور خدمتِ دین کا جذبہ ہونا بے حدضروری ہے۔
انہوں نے معلمات کو تاکید کی کہ وہ عصری علوم اور جدید ٹیکنالوجی سے واقف ہوں تاکہ طالبات کو زمانے کے چیلنجز سے نمٹنے کے قابل بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمات کے لیے پانچ بنیادی اصول نصب العین پر نگاہ رکھنا، عوام سے ربط و تعلق برقرار رکھنا، نوجوان نسل کی تربیت و تزکیہ، میدانِ عمل میں سرگرمی اور اتحاد و یکجہتی کا فروغ نہایت ضروری ہیں۔محترمہ آسیہ تسنیم نے مزید کہا کہ مدارس کی معلمات اور طالبات جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر اقامتِ دین کی جدوجہد میں بھرپور کردار ادا کر سکتی ہیں۔
انہوں نے جماعت اسلامی ہند کی مقامی ناظمات کو بھی ہدایت دی کہ وہ عالمات کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ اجتماعی کام میں مضبوطی پیدا ہو۔ محترمہ فوزیہ سلطانہ صاحبہ (نائب صدر معلمہ جامعۃ البنات سعید آباد) نے ”اہلِ غزہ نے تاریخ کا دھارا بدلا“کے عنوان پر نہایت پراثر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنی استقامت، قربانی اور ایمانِ کامل سے پوری امت کے لیے مثال بنے ہوئے ہیں۔
آج اگر کوئی قوم آزاد اور غیرت مند ہے تو وہ اہلِ فلسطین ہیں، جنہوں نے اپنے جذبہ قربانی سے عہدِ صحابہؓ کی یاد تازہ کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی درندگی اور ظلم و جارحیت نے اس کے چہرے سے انسانیت کا نقاب نوچ دیا ہے، جبکہ فلسطینیوں کی ثابت قدمی ہی ان کی اخلاقی اور روحانی فتح ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ وہ اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں
اور اہلِ فلسطین کے لیے خصوصی طور پر تہجد کے اوقات میں دعائیں کریں۔ڈاکٹر رفعت سیما صاحبہ (ڈائریکٹر مکارم الاخلاق، عنبر پیٹ) نے ”مسئلہ وقف اور عالمات کی ذمہ داریاں ” کے موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ وقف ہماری دینی شناخت اور اجتماعی ورثے کا ایک اہم ستون ہے۔ افسوس کہ آج وقف کے معاملات میں غفلت، بدعنوانی اور نااہلی نے جڑ پکڑ لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری املاکِ وقفیہ کا تحفظ صرف اسی وقت ممکن ہے
جب ہم صبر، استقامت اور باہمی اتحاد کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں۔ محترمہ نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جیسے فتح مکہ کے وقت بیت اللہ کی تولیت کفار سے لے کر مسلمانوں کو دی گئی تھی، اسی طرح آج بھی ہمیں اپنے اوقاف کی نگرانی اور خدمت کی ذمہ داری بیداری کے ساتھ ادا کرنی ہوگی۔یہ پروگرام دینی جامعات کی طالبات میں علم و تربیت، دینی جذبہ اور بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے ترتیب دیا گیا تھا، جس میں شہر و اطراف کے مختلف دینی مدارس و جامعات کی معلمات و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی
۔واضح رہے کہ شعبہ عالمات جماعت اسلامی ہند، شہر حیدرآباد کے زیر اہتمام سیرت النبیﷺ کے عنوان پر تقریری و تحریری مقابلہ جات منعقد کئے گئے تھے جسمیں شہر واطراف کے بیشتر دینی مدارس کی طالبات نے حصہ لیا، جن میں نمایاں کارکردگی پیش کرنے والی طالبات کو انعامات اوّل، دوم اور سوم سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ مختلف جامعات کی صدر معلمات کو یادگاری مومنٹوز پیش کیے گئے۔ پروگرام کے آخر میں محترمہ اسماء ز رزری صاحبہ (سٹی سکریٹری جماعت اسلامی ہند، حیدرآباد) نے اظہارِ تشکر پیش کیا۔محترمہ آنسہ سمیہ صاحبہ (صدر معلمہ جامعتہ البنات سعید آباد، حیدر آباد) ودیگرجامعات کی معلمات و ذمہ داران نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔پروگرام کا آغاز محترمہ حافظہ سیدہ رقیہ امۃ السلام صاحبہ (فاضلہ جامعۃ البنات) کی تلاوتِ کلامِ پاک اور ترجمانی سے ہوا۔
محترمہ رخشندہ کوکب ارجمند صاحبہ نے نعت شریف پیش کی۔ محترمہ عائشہ نسرین صاحبہ (انچارج شعبہ عالمات جماعت اسلامی ہند، حیدرآباد) نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کے پُرفتن دور میں عالمات کا کردار نہایت اہم ہے۔ ہمیں اپنے معاشرے میں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت و فرمانبرداری کا ماحول قائم کرنے کی جدوجہد کرنی ہے تاکہ ملت میں فکری و عملی بیداری پیدا ہو۔ محترمہ ناصرہ خانم صاحبہ (سابقہ مرکزی معاون سکریٹری،جماعت اسلامی ہند) دعا کے ساتھ یہ پر وقار اجلاس کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔محترمہ ام عمارہ صاحبہ نے پروگرام کی نظامت کی۔



