4 تا 7 اگست 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال منظم کرنے کا اعلان۔سوماجی گوڑہ پریس کلب میں کے کویتا کی پریس کانفرنس

پسماندہ طبقات کو سیاسی طور پر با اختیار بنانے 42 فیصد تحفظات کے خصوص میں جدوجہد
بی سی بل کی منظوری کے لئے ریاستی اور مرکزی حکومتوں پر دباؤ ڈالنا وقت کا تقاضہ
تامل ناڈو حکومت کی طرز پر ریونت ریڈی حکومت سپریم کورٹ سے رجوع کیوں نہیں ہوتی
کانگریس اور بی جے پی میں خفیہ مفاہمت کے باعث ہی معنی خیز خاموشی
پونم پربھاکر کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کی مذمت۔ بہار انتخابات کے تناظر میں حکمران جماعت کا سیاسی ڈرامہ
بھارتیہ جنتا پارٹی کو بی سیز سے کوئی ہمدردی نہیں۔ ریاست میں دو مرکزی وزراء ہونے کے باوجود اقدامات ندارد
4 تا 7 اگست 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال منظم کرنے کا اعلان۔سوماجی گوڑہ پریس کلب میں کے کویتا کی پریس کانفرنس
صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نےکہا کہ پسماندہ طبقات کو 42 فیصد ریزرویشن دلانے کی جدوجہد کا واحد مقصد انہیں سیاسی اختیارات دلانا ہے۔ وہ پریس کلب سوماجی گوڑہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔کویتا نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں پر دباؤ ڈال کر بی سی بل کو منظور کروانا وقت کی اہم ضرورت ہے
۔انہوں نے یاد دلایا کہ سال 2018 میں پنچایت راج ترمیمی قانون میں تبدیلی کے لئے تلنگانہ جاگروتی نےمطالبہ کیا تھا، اسی کے نتیجے میں ریاستی حکومت نے آرڈیننس جاری کیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب تامل ناڈو کی حکومت نے گورنر کی تاخیر پر عدالت سے رجوع ہوکر فیصلہ حاصل کیاتو تلنگانہ حکومت گورنر کے پاس زیر التوا بلوں پر عدالت سے رجوع کیوں نہیں ہو رہی ہے
۔صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس اور بی جے پی کے درمیان خفیہ مفاہمت کا الزام عائد کیا اورکہا کہ اسی وجہ سے ریونت ریڈی حکومت عدالت سے رجوع ہونے سے گریز کر رہی ہے۔ اگر واقعی ریاستی حکومت مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے تو اسے سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تامل ناڈو حکومت جب گورنر اور صدر جمہوریہ کے پاس زیر التوا بلوں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہو ئی تو وہاں سے ایک مثبت فیصلہ حاصل ہوا،مگر تلنگانہ حکومت اس راہ پر کیوں نہیں جا رہی ہے؟ اس کے برعکس کانگریس کے رہنما پونم پربھاکر ایم ایل ایز اور ایم ایل سیز کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دے رہے ہیں
۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں پوچھا کہ "کیا یہ کوئی سترا بھوجنم (اجتماعی ضیافت) ہے؟انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت سرکاری سطح پر کل جماعتی وفد کو دہلی لے جائے اور تمام جماعتوں کے اراکین اسمبلی اور اراکین قانون ساز کونسل کو مکتوب روانہ کر کے دہلی میں احتجاج کے لئے مدعو کرے۔کویتا نے کہا کہ پونم پربھاکر غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں اور کانگریس حکومت صرف بہار اسمبلی انتخابات کے تناظر میں سیاسی ڈرامہ کر رہی ہے۔ اگر کانگریس واقعی مخلص ہے تو اسے سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کرنا چاہئے۔بی جے پی کی جانب سے بی سی وزیر اعلیٰ اور بی سی وزیر اعظم بنانے کے دعوے کو محض نعرہ قرار دیتے ہوئے کویتا نے کہا کہ بی جے پی کو پسماندہ طبقات کے ساتھ کسی قسم کی ہمدردی نہیں ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیاکہ ریاست سے تعلق رکھنے والے دو مرکزی وزراء ہونے کے باوجود پسماندہ طبقات کے حق میں کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا گیاہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ وہ تلنگانہ جاگروتی کی جانب سے 4، 5 اور 7 اگست کو 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال منظم کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس احتجاج کے لئے حکومت سے باقاعدہ اجازت طلب کریں گی اور اگر اجازت نہ ملی تو وہ جہاں بھی ہوں گی وہیں بیٹھ کر بھوک ہڑتال شروع کریں گی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کی تنصیب کے لئے بھی وہ 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال کر چکی ہیں۔