پسماندہ طبقات کو تحفظات کا معاملہ – ریاستی حکومت کو صدر جمہوریہ اورگورنر کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونا چاہئے :کے کویتا

پسماندہ طبقات کو تحفظات کا معاملہ
ریاستی حکومت کو صدر جمہوریہ اورگورنر کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونا چاہئے :کے کویتا
صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے آج ایکس پر ایک پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں بی سی طبقہ کو مقامی اداروں میں 42 فیصد سیاسی تحفظات کے ساتھ ساتھ تعلیم اور ملازمتوں میں بھی 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے سے متعلق بلوں کو ریاستی اسمبلی اور کونسل نے منظوری دی، مگر چھ ماہ گزر جانے کے باوجود ان بلوں کو صدر جمہوریہ کی منظوری حاصل نہیں ہوئی
۔ان دونوں بلوں کو قانونی حیثیت دینے کے لئے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی سمت میں ریونت ریڈی حکومت نے ذرا سا بھی قدم نہیں اٹھایا۔2018ء کے پنچایت راج قانون میں ترمیم کے ذریعہ بی سی طبقہ کو مقامی اداروں میں ریزرویشن دینے سے متعلق ترمیمی بل تاحال گورنر کے پاس زیر التوا ہے۔اسمبلی اور کونسل سے منظوری حاصل کرنے والے بل صدر جمہوریہ کے پاس، جبکہ ترمیمی بل گورنر کے پاس التوا میں ہیں، ایسے میں کانگریس حکومت کے جاری کردہ جی او نمبر 9 پر ہائی کورٹ نے اسٹے آرڈر جاری کر دیا۔ہائی کورٹ کے احکامات کی کاپی مجھے آج صبح تقریباً 8:30 بجے موصول ہوئی۔
اسمبلی اور کونسل سے منظور شدہ بلوں کو گزشتہ چھ ماہ سے سرد خانے میں ڈالنے والی مرکزی حکومت اور صدر جمہوریہ کے رویہ کے خلاف، تلنگانہ حکومت کو سپریم کورٹ سے رجوع ہونا چاہئے اورعدالتی جدوجہد کرنی چاہئے۔اب تک کافی تاخیر ہو چکی ہے۔ کم از کم اب تو حکومتی کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنی چاہئے۔