ریزرویشن کےبغیر مجالس مقامی کے انتخابات ہرگز قابل قبول نہیں : رکن کونسل کویتا

*پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کے لئے دہلی کے حکمرانوں پر دباؤ بنایا جائے گا*
*تحریک میں سب کی شمولیت ناگزیر ۔ریل روکو احتجاج کو بھیم آرمی کی تائید*
نمائندہ وفد کی صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن کونسل بی آر ایس کے کویتا سے ملاقات
*مطالبات کی عدم تکمیل پر کانگریس کو مناسب سبق سکھانے کا عزم*
ریزرویشن کےبغیر مجالس مقامی کے انتخابات ہرگز قابل قبول نہیں
حیدرآباد: صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ دہلی کے حکمرانوں کو جھکنے پر مجبور کرنے کے لئے 17 جولائی کو ریل روکو احتجاج منظم کیا جائے گا۔ انہوں نے اپیل کی کہ پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے عظیم مقصد کے لئے سب کو متحدہ طور پر احتجاج میں حصہ لینا چاہئے
۔تلنگانہ جاگروتی اور یو پی ایف (UPF) کی قیادت میں منعقد شدنی احتجاج کو بھیم آرمی نے مکمل تائید و حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بھیم آرمی تلنگانہ کے ریاستی جنرل سکریٹری سید علی ایاز کی قیادت میں نمائندہ وفد نے بنجارہ ہلز میں کے کویتا کی رہائش گاہ پر پہنچکر ملاقات کی اور احتجاج کی تائید کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بھیم آرمی کے صدر و رکن پارلیمان چندرشیکھر آزاد نے بھی ریل روکو احتجاج کی مکمل تائید کا اعلان کیا ہے
اور ان کی پارٹی کے کارکن اس احتجاج میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔اس موقع پر صدر جاگروتی کویتا نے کہا کہ مقامی اداروں میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد سیاسی تحفظات دلانے کے بعد تعلیم اور روزگار کے شعبہ میں بھی اتنے ہی فیصد تحفظات کے حصول کے لئے مرکز پر دباؤ ڈالنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات میں اضافہ سے متعلق بلوں کو ریاستی اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں منظور کیا جا چکا ہے مگر مرکز کی جانب سے ان کی منظوری میں مہینوں سے تاخیر کی جا رہی ہے
۔کویتا نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت بی سی تحفظات دیئے بغیر مقامی اداروں کے انتخابات منعقد کرنے کی کوشش کر رہی ہےجسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پسماندہ طبقات کو ان کا حق نہیں دیا گیا تو کانگریس حکومت کو مناسب سبق سکھایا جائے گا۔وفد میں بھیم آرمی کے ریاستی قائدین ایس نارائن، ہنمنت راؤ، سریش کمار اور یو پی ایف کوآرڈینیٹر آلاکنتہ ہری بھی شامل تھے۔