تلنگانہ

غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونا کب دیا جائے گا۔ کانگریس کی وعدہ خلافیوں پر کویتا کی شدید تنقید

ہماری لڑکیوں کو اسکوٹیز کے حصول کے لئے متحدہ جدوجہد ناگزیر

چیف منسٹر ریونت ریڈی کے پاس بی آر ایس سربراہ کا نام لینے کے سوا کوئی کام نہیں

پالمور پراجیکٹ کے کام پس پشت ڈال دیئے گئے۔ کوڑنگل پروجیکٹ کے آغاز کے بغیر کنٹراکٹرس کو پیشگی رقومات کی ادائیگی

غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونا کب دیا جائے گا۔ کانگریس کی وعدہ خلافیوں پر شدید تنقید

گروکلس اسکولس کو تباہ نہ کیا جائے۔بچوں کی اموات پر حکومت خاموش تماشائی

تین ماہ سے پنشن کی عدم اجرائی کے باعث ضعیف خواتین پریشان

جب تک جھنجھوڑا نہیں جاتا حکومت کوئی کام نہیں کرتی

رنگا ریڈی میں صدرتلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کے کویتا کا ریالی سےخطاب

 

 

رنگا ریڈی: صدر تلنگانہ جاگروتی ورکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتانے کانگریس حکومت کی وعدہ خلافیوں پر شدید تنقید کی اور سابق وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی فلاحی اسکیمات کو عوامی خدمت کا عملی نمونہ قرار دیا۔ وہ رنگا ریڈی ضلع کے شمپیٹ منڈل کے کاکنور گاؤں میں ایک عوامی ریالی سے خطاب کررہی تھیں۔قبل ازیں کویتا نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت نچھاور کئے اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا

 

۔ کویتانےعوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاکنور گاؤں کی خواتین نے اپنے گیتوں سے ثابت کر دیا ہے کہ عوام کے دلوں میں آج بھی کے سی آر کے لئے بے پناہ محبت اور احترام موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اسی گاؤں کی خواتین کو ریونت ریڈی گزشتہ 18 مہینوں سے پانچ کروڑ روپئے باقی ہیں جو کانگریس حکومت کی خواتین مخالف پالیسی کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی لڑکیوں کو اسکوٹی کے حصول کے لئے اجتماعی جدوجہد کرنی ہوگی۔انہوں نے یاد دلایا کہ کلیان لکشمی اسکیم کی شروعات اسی محبوب نگر ضلع سے ہوئی تھی اور اس اسکیم کے ذریعہ لاکھوں غریب لڑکیوں کی شادیاں ممکن ہوئیں

 

، جہاں کے سی آر نے ہر بیٹی کے لئے ایک لاکھ روپئے فراہم کئے۔کویتا نے کہا کہ کے سی آر ایک لاکھ روپئے دیتے تھے، مگر کانگریس نے انتخابات کے وقت ایک تولہ سونا دینے کا وعدہ کیا لیکن آج تک ایک بھی لڑکی کی شادی میں ایک تولہ سونا نہیں دیا گیا۔انہوں نے ریونت ریڈی پر شدید تنقید کی اورکہا کہ ریونت ریڈی کے پاس کے سی آر کا نام لینے کے سوا کوئی کام ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالمور لفٹ ایریگیشن اسکیم کا 90 فیصد کام کے سی آر کے دورِ حکومت میں مکمل ہوا لیکن ریونت ریڈی حکومت نے ان کاموں کو پس پشت ڈال دیا ہے

 

۔انہوں نے کہا کہ کوڑنگل لفٹ پروجیکٹ کے لئے ایک مٹھی مٹی نکالے بغیر کنٹراکٹرس کو سینکڑوں کروڑ روپئے ایڈوانس کے طور پر دے دیئے گئےاور دو لاکھ کروڑ روپئے قرض لینے کے باوجود ریونت ریڈی نے اس رقم کا استعمال کہاں کیا، یہ عوام کے لئے ایک بڑا سوال بن چکا ہے۔

 

کویتا نے پنشن اسکیم پر عمل آوری میں حکومت کی ناکامی پر تنقید کی اور کہا کہ پچھلے تین مہینے سے بزرگ خواتین پنشن کے لئے ترس رہی ہیں، مگر حکومت کو ان ضعیف خواتین کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ اگر ریونت ریڈی کچھ نیا نہیں بھی کر سکتے ہیں تو کم از کم کے سی آر کی جانب سے قائم کردہ گروکلس اسکولس کو برباد نہ کریں۔ آج ان ہی اسکولس میں بچوں کی اموات ہو رہی ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔کویتا نے ریونت ریڈی کے سیاسی چیلنجز پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف چیلنج کرتے ہیں اور صبح ہوتے ہی فرار ہوجاتے ہیں۔ وہ ایک دن بھی اپنے وعدے پر قائم نہیں رہتے۔

 

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقامی اداروں کے انتخابات میں کانگریس کو ووٹ نہ دیں،کیونکہ کانگریس نے نہ صرف کسانوں کو دھوکہ دیا بلکہ خواتین اور غریبوں سے بھی جھوٹے وعدے کئے۔انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی نے دو مرتبہ رعیتو بندھو اسکیم کو روکا، قرض معافی، بونس اور دیگر وعدوں سے بھی پیچھے ہٹ گئےاور اب ووٹ لینے کے لئے کسانوں کو تھوڑے بہت پیسے دیئے جا رہے ہیں۔

 

خواتین کے لئے مفت بس سہولت پر سوال اٹھاتے ہوئے کویتا نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ حکومت مفت بسوں کی سہولت دینے کی بات کرتی ہے لیکن درحقیقت بسوں کی تعداد میں کمی کر دی گئی ہے۔ مفت بسیں ضرور چلنی چاہئیں، مگر ان کی تعداد میں بھی اضافہ ہونا چاہئے

 

۔کویتا نے عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کوئی کام کرنے والی نہیں جب تک کہ عوام اس کے پیچھے نہ پڑیں۔ یہ حکومت ایک بھی کام خود سے نہیں کرے گی۔ ہمیں اس حکومت کو جھنجھوڑنا ہوگا تاکہ فلاحی اسکیمات بحال ہو سکیں اور عوام کا بھلا ممکن ہوسکے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button