تلنگانہ

جگتیال میں پرجاوانی پروگرام میں معذور شخص کے ساتھ ظالمانہ سلوک – کویتا کا شدید ردعمل

نظم و نسق پر بدنما داغ ۔کیا یہی عوامی حکمرانی ہے؟

جگتیال میں پرجاوانی پروگرام میں معذور شخص کے ساتھ ظالمانہ سلوک کی مذمت

خاطی پولیس کانسٹیبل کے خلاف فی الفور سخت کارروائی کا مطالبہ

کلکٹر کی موجود گی میں انتہائی سنگین واقعہ۔خاموشی جرم میں شریک ہونے کے مترادف

عوامی پروگرامس میں احترام اور انسانی وقار کو ملحوظ رکھنا ضروری: کے کویتا

 

صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے جگتیال میں پیش آئے ایک انتہائی افسوسناک اور غیر انسانی واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے پیغام میں استفسار کیا کہ کیا یہی عوامی حکمرانی ہے۔؟

 

کویتا نے وضاحت کی کہ پرجاوانی پروگرام میں اپنی شکایت پیش کرنے کے لئے آنے والے ایک معذور شخص کو جگتیال کلکٹر کے سامنے ہی کانسٹیبل نے انتہائی بے رحمی سے گھسیٹ کر اس کی وہیل چیئر سے نیچے گرا دیا اور زبردستی باہرلے گیا۔ انہوں نے اس حرکت کو انتہائی گھٹیا اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی۔ کویتانے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کے ذمہ دار کانسٹیبل کے خلاف فوری اور سخت ترین کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ اس قسم کی غیر انسانی حرکت کی کوئی جرأت نہ کر سکے۔

 

ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر بھی شدید اعتراض کیا کہ کلکٹر کے سامنے اتنا سنگین واقعہ رونما ہونے کے باوجود انہوں نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ کویتا نے بتایا کہ کلکٹر پر بھی کارروائی ہونی چاہئے کیونکہ عوامی نمائندہ یا عہدیدار کا خاموش رہنا اس ظلم میں شریک ہونے کے مترادف ہے

 

۔کلواکنٹلہ کویتا نے اس واقعہ کو تلنگانہ کے انتظامی نظام پر بدنما داغ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ عوام کے مسائل سننے کے لئے منعقدہ پروگراموں میں فی الواقعی عوامی احترام اور انسانی وقار کو یقینی بنائے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button