تلنگانہ

سنگارینی ورکرس کے نام کے کویتا کا کھلاجذباتی مکتوب

سنگارینی ورکرس کے نام کے کویتا کا کھلاجذباتی مکتوب

اعزازی صدر کے عہدہ سے ہٹانے کا فیصلہ سیاسی محرکات پر مبنی

میں نے بحیثیت بہن ہر مزدور خاندان کی فلاح و بہبود کے لئے نمایاں خدمات انجام دیں

عہدہ پر رہوں یا نہ رہوں، مزدوروں کے دکھ سکھ میں ہمیشہ ساتھ رہنے کا اظہار

تلنگانہ کے چار مشترکہ اضلاع کے حدود میں موجود سنگارینی کوئلہ کانوں کے محنت کش بھائیو اور بہنو!

 

 

مجھے یہ اعزاز حاصل رہا کہ پچھلے دس برسوں تک میں "ٹی بی جی کے ایس” (TBGKS) کی اعزازی صدر کی حیثیت سے آپ کی خدمت انجام دے پائی۔ اس ایک دہائی کے دوران میں نے ہر مزدور خاندان میں ایک بہن کی حیثیت سے آپ سب کی خدمت کا موقع پایا۔ حال ہی میں حیدرآباد میں بی آر ایس پارٹی دفتر میں منعقدہ اجلاس میں کے ایشور کو اعزازی صدر منتخب کیا گیا ۔ اگرچہ اس انتخاب کے قانونی اور تکنیکی پہلوؤں پر بحث ہوسکتی ہےمگر یہ بات واضح ہے کہ اس فیصلہ کے پس پردہ سیاسی محرکات کارفرما ہیں۔

سنگارینی کے محنت کشوں کو متحد کرکے تلنگانہ تحریک میں شامل کرنے کا اعزاز مجھے حاصل ہوا۔ 17 اگست 2015 کو کوتہ گوڑم میں منعقدہ جنرل باڈی اجلاس میں 11 علاقوں کے ایک ہزار سے زائد ارکان کی موجودگی میں مجھے اعزازی صدر منتخب کیا گیا تھا۔ اس وقت کے صدر کنکاراجو، جنرل سکریٹری ایم راجی ریڈی، ورکنگ پریسیڈنٹ اے رویندر ریڈی اور سینئر لیڈر کے ملّیا سمیت تمام قائدین نے اس فیصلہ کی تائید کی تھی۔ اس وقت یہ طئے کیا گیا تھا کہ تنظیم کے اہم فیصلے اعزازی صدر کی حیثیت سے میری رائے اور قیادت میں ہوں گے۔

 

ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد مزدوروں کی فلاح کے لئے میں نے کئی محاذوں پر جدوجہد کی۔ متحدہ آندھرا پردیش میں بند کر دیئے گئے "ڈیپینڈنٹ جاب” کے نظام کو میں نے قائد محترم کے سی آر کو راضی کر کے دوبارہ شروع کروایا اور اس کے نتیجہ میں 19,463 نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کی گئیں

 

۔ سنگارینی مزدوروں کو تلنگانہ انکریمنٹ دلوانا، دس لاکھ سے زائد ہاؤزنگ لون پر ورکرس کو سہولت کی فراہمی ، کوارٹرس میں مفت بجلی اور اے سی کی سہولت، میچنگ گرانٹ کو دس گنا بڑھانا، آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم جیسے اداروں میں نشست پانے والے مزدوروں کے بچوں کے لئے فیس ری ایمبرسمنٹ، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی جینتی کے موقع پر مکمل تنخواہ کے ساتھ تعطیل، سنکرانتی، رمضان اور کرسمس پر اختیاری چھٹیاں اور مزدور خاندانوں کے والدین کے لئے کارپوریٹ میڈیکل سہولت کی فراہمی، یہ سب اقدامات مزدور بہبود کے لئے میری کاوشوں کا حصہ ہیں۔

 

کچھ عناصر نے میرے خلاف سازشیں کیں۔ پارٹی کے اندرونی معاملات پر سوال اٹھانے کے باعث میرے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا۔مجھ پر دباؤ ڈالنے کی کوششیں کی گئیں۔ یہاں تک کہ میرے والد اور پارٹی سربراہ کے سی آر کو تحریر کردہ مکتوب کو بھی سیاسی مقصد کے تحت لیک کیا گیا۔ لیکن میں نے ہمیشہ پارٹی اور مزدور برادری کی بھلائی کو مد نظر رکھ کر ہی اپنی رائے پیش کی۔

اب جبکہ میرے امریکہ میں قیام کے دوران غیر قانونی طور پر مرکزی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا اور نئے اعزازی صدر کے انتخاب کا اعلان کیا گیا، اس کے باوجود میں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ اعزازی صدر کے عہدے پر رہوں یا نہ رہوں، میں ہر مزدور خاندان کا حصہ ہوں اور ہمیشہ رہوں گی۔ پچھلی دہائی کی طرح آئندہ بھی مزدوروں کے دکھ سکھ میں برابر کی شریک رہوں گی اور ہر لمحہ ان کے ساتھ کھڑی رہوں گی۔ مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لئے میری جدوجہد کا سلسلہ کسی صورت رکے گا نہیں۔

 

خیرسگالی اور نیک تمناؤں کے ںساتھ

کلواکنٹلہ کویتا

صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل

متعلقہ خبریں

Back to top button