تلنگانہ

کے سی آر دور حکومت میں شعبہ تعلیم کی ترقی کے لئے نمایاں خدمات : رکن کونسل کویتا

کے سی آر کے دور حکومت میں شعبہ تعلیم کی ترقی کے لئے نمایاں خدمات

 

*پارلیمانی اعداد و شمار واضح ثبوت۔ کانگریس کا جھوٹا پروپگنڈہ بےنقاب : کے کویتا*

 

حیدرآباد: تلنگانہ قانون ساز کونسل میں تعلیم کے موضوع پر مختصر مدتی بحث ہوئی۔ رکن بی آر ایس کلوا کنٹلہ کویتا نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں شعبہ تعلیم کے تعلق سے پروپگنڈہ کرنے والوں کو پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت نے کرارا جواب دیا ہے۔

مرکزی حکومت کے پارلیمانی اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ سابق وزیر اعلیٰ کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ میں تعلیمی نظام کو بہتر بنایا گیا۔

بی آر ایس دور میں ریاست میں سرکاری اسکولوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا اور پرائیویٹ اسکولوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی۔سال 2014 تا 2015 میں ریاست میں سرکاری اسکولوں کی تعداد 29,268 تھی، جو 2023 تا 2024 کے دوران بڑھ کر 30,022 ہو گئی۔اسی دوران پرائیویٹ اسکولوں کی تعدادسال 2014 تا 2015 میں 15,069 تھی، جو سال 2023 تا 2024 میں گھٹ کر 12,126 ہو گئی۔یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ کے سی آر کی قیادت میں عوام کو سرکاری اسکولوں اور ان کے تعلیمی معیار پر مکمل اعتماد حاصل ہوا۔ والدین نے اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخلہ دلانے کو ترجیح دی، جس سے ریاستی تعلیمی نظام میں بہتری واضح طور پر دیکھی گئی ۔کے کویتا نے کہا کہ اصلاحات کے ذریعہ تلنگانہ کے تعلیمی نظام کو مضبوط بنانے میں کے سی آر حکومت کی کوششیں نمایاں رہیں اور مرکزی حکومت کے پارلیمانی اعداد و شمار نے ان کوششوں پر اپنی مہر ثبت کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button