پسماندہ طبقات کو 42فیصد تحفظات کےلئے فی الفور آرڈیننس لایاجائے – رکن کونسل کویتا کا مطالبہ

انصاف پر مبنی سیاسی اور سماجی نظام کا قیام ناگزیر
پسماندہ طبقات کو 42فیصد تحفظات کےلئے فی الفور آرڈیننس لایاجائے
دونوں قومی جماعتیں بی جے پی اور کانگریس تلنگانہ عوام کو گمراہ کررہی ہیں
بی سی ریزرویشن کے معاملہ کو مذہبی رنگ دینا انتہائی افسوسناک امر
ریونت ریڈی کے متعدد مرتبہ دہلی کے دورہ ‘وزیر اعظم مودی پر دباﺅ ڈالنے میں ناکام:کے کویتا
حیدرآباد۔: صدرتلنگانہ جاگروتی ورکن قانون ساز کونسل بی آرایس کلواکنٹلہ کویتا نے پسماندہ طبقات کے ساتھ مسلسل ناانصافیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔انہوںنے کہاکہ کانگریس اور بی جے پی جیسی جماعتیں مسلسل تلنگانہ کے عوام کو گمراہ کررہی ہیں۔خصوصیت کے ساتھ پسماندہ طبقات کے ساتھ ناروا سلوک کیاجارہاہے
۔کویتا نے بی جے پی پر الزام عائد کیاکہ وہ بی سی ریزرویشن کے معاملہ کو مذہبی رنگ دے رہی ہے جوکہ نہایت ہی افسوسناک امر ہے۔انہوںنے کہاکہ گجرات جیسی ریاست میں کس طرح ریزرویشن نافذ کیاجارہاہے اس سے سب ہی واقف ہیں۔تاہم جب تلنگانہ اور جنوبی ہند کی ریاستوں کی بات آتی ہے تو بی جے پی حکومت صرف بہانے بازی کرتی ہے۔
انہوںنے کہاکہ اتربھارت کی کئی ریاستوں میں تحفظات فراہم کئے جارہے ہیں۔تاہم مرکز کی بی جے پی حکومت جنوبی ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کررہی ہے۔تلنگانہ کے پسماندہ طبقات کو ان کے آئینی حقوق سے محروم رکھاجارہاہے۔صدرتلنگانہ جاگروتی کے کویتا نے چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی کو شدید تنقید کانشانہ بنایا اور کہاکہ ریونت ریڈی دہلی کے کئی دورہ مکمل کرچکے ہیںمگر ایسا محسوس ہوتاہے کہ وہ فلائٹ موڈ پر ہیں
۔ پسماندہ طبقات کو 42فیصد تحفظات کی فراہمی کے معاملہ میں وزیر اعظم نریندر مودی پر کوئی دباﺅ ڈالنے سے قاصر ہےں۔انہوںنے کہاکہ ےہ بات نہایت حیران کن ہے کہ ریونت ریڈی پارٹی کی سطح پر بی سی ریزرویشن دینے کی بات کررہے ہیں جبکہ پسماندہ طبقات صرف پارٹی کی اندرونی سیاست میں نہیں بلکہ آئینی اور قانونی سطح پر اپنے مکمل حقوق کے حصول کے خواہاں ہے
۔کویتا نے دوٹوک انداز میں کہاکہ اگر بی جے پی اور کانگریس دونوں جماعتیں پسماندہ طبقات کو آئینی تحفظ کے ساتھ ریزرویشن فراہم نہیں کرتی ہیں اور بغیر بی سی ریزرویشن کے انتخابات کے انعقاد کی کوششیں کرتی ہیں تو پسماندہ طبقات ان جماعتوں کو کبھی معاف نہیں کریںگے۔کویتا نے مطالبہ کیاکہ پسماندہ طبقات کو 42فیصد تحفظات کی فراہمی کےلئے فی الفور آرڈیننس لایاجائے تاکہ انصاف پر مبنی سیاسی اور سماجی نظام قائم ہوسکے۔