کانگریس حکومت پر اقلیتوں کو نظرانداز کرنے کا تارک راما راو نے لگایا الزام – تلنگانہ بھون میں مولانا ابولکلام آزاد کی یوم پیدائش تقریب

بی آر ایس کے کار گزار صدر کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت پر اقلیتوں کو نظرانداز کرنے اور بی جے پی طرز کی "بلڈوزر” پالیسی اپنانے کا الزام لگایا، جو خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
مولانا ابوالکلام آزاد کی 136ویں سالگرہ کے موقع پر پارٹی کے دفتر تلنگانہ بھون میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس نے ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اقلیتی طبقے کو حاشیے پر ڈال رہے ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کو نظرانداز کر رہے ہیں۔
کے ٹی آر نے جنوری سے اکتوبر 2024 تک ہونے والے تقریباً 25 واقعات کی نشاندہی کی جو اقلیتوں اور ان کی جائیدادوں کو نشانہ بنائے جانے کی عکاسی کرتے ہیں، جن میں 23 جولائی کو معین آباد میں 200 سالہ قدیم قطب شاہی مسجد کی مسماری شامل ہے۔
بی آر ایس لیڈر شیخ عبداللہ سہیل نے الزام لگایا کہ کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اقلیتی فلاحی اسکیمات کو روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اقلیتی قیادت کو نظرانداز کیا ہے اور اقلیتوں کے مسائل کے حل کے لیے گزشتہ 11 ماہ میں ایک بھی اجلاس نہیں منعقد کیا۔
آخر میں شیخ عبداللہ سہیل نے اعلان کیا کہ بی آر ایس پارٹی جلد کانگریس حکومت کی اقلیتوں کے لیے ناکامیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے احتجاجی پروگرام شروع کرے گی۔