تلنگانہ

حیدرآباد کے مضافاتی علاقے میں اہم برانڈز کے نقلی دودھ کی تیاری کا پردہ فاش

حیدرآباد _ 17 اکتوبر ( اردولیکس) حیدرآباد کے مضافاتی علاقے میڈی پلی، پیرزادہ گوڑہ میں حال ہی میں ایس ڈبلیو او ٹی پولیس نے ایک فیکٹری پر چھاپہ مارا، جہاں بہت دنوں سے خفیہ طور پر نقلی دودھ کا کاروبار چل رہا تھا۔ تفتیش میں یہ سامنے آیا کہ فیکٹری میں تھوڑی سی خوشبو کے لیے دودھ کا پاؤڈر، اور اس کے ساتھ ایسڈک ایسڈ، گلوکوز، چروٹی کا آٹا، پام آئل اور وناسپتی ملا کر روزانہ 5 ہزار لیٹر نقلی دودھ بنایا جا رہا تھا۔

 

تحقیقات میں پتا چلا کہ گجندر سنگھ نامی تاجر ‘کوہ نور’ اور ‘شری کرشنا’ برانڈز کے نام سے یہ نقلی دودھ، مکھن، دہی اور آئس کریم جیسی چیزیں بیگم بازار سے مختلف ہوٹلوں، چائے کی دکانوں اور ریسٹورانٹس کو بیچ رہا تھا۔

 

مشہور کمپنیوں کے نام استعمال کرکے جعلی پیکٹس بنا کر یہ نقلی دودھ فروخت ہو رہا ہے۔ وجیا ڈیری جیسے سرکاری ادارے اور دوسرے ڈیریز نے اس کے خلاف بارہا شکایتیں کیں، لیکن کوئی توجہ  نہیں دیا گیا۔ وجیا ڈیری نے کئی بار شکایت کی کہ کچھ کمپنیاں ان کے برانڈ کا غلط استعمال کر رہی ہیں، مگر کوئی کارروائی نہ ہوئی، اس لیے یہ کاروبار چلتا رہا۔

 

ایس ڈبلیو او ٹی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ مارکیٹ میں یہ نقلی دودھ مشہور ڈیری برانڈز کی آدھی قیمت میں مل رہا ہے، جس کی وجہ سے کچھ لوگ اسے خرید رہے ہیں۔ "یہ کہہ کر کہ یہ گاڑھا اور معیاری ہے، انہیں ہوٹلوں اور خریداروں کو فروخت کیا جا رہا ہے۔پولیس نے بتایا کہ کوہ نور اور شری کرشنا کے نام سے مہر شدہ پیکٹس میں بھرے گئے یہ نقلی دودھ اور اس کی مصنوعات شہر کی تقریباً پچاس ہوٹلوں اور کئی مٹھائی کی دکانوں کو فراہم کیے جا رہے ہیں

 

ذرائع نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ حیدرآباد کے مختلف علاقوں اور دارالحکومت کے آس پاس کے اضلاع میں بھی اسی قسم کے نقلی دودھ کی تیاری اور فروخت ہو رہی ہے، جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button