وقف انسپکٹرس کے تقررات کے ذریعہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے اقدامات : چیئرمین تلنگانہ وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی

تلنگانہ وقف بورڈ کے چیئرمین سید عظمت اللہ حسینی نے کہا ہے کہ ریاست کے 33 اضلاع میں وقف انسپکٹرس اور دیگر عملے کے تقررات کے ذریعہ اوقافی اراضیات اور جائیدادوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متعدد مقامات پر اوقافی جائیدادوں کے کرایہ دار کرایہ وقت پر ادا نہیں کر رہے ہیں، جس کی روک تھام کے لئے ان کرایہ داروں کے ناموں کو منظرعام پر لانے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔
اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کے دوران سید عظمت اللہ حسینی نے وقف بورڈ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور اس کی آمدنی میں اضافے پر بھی تفصیلی بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وقف بورڈ کی آمدنی زیادہ تر بورڈ کے اخراجات میں صرف ہو رہی ہے، لیکن مستقبل میں اس آمدنی کو اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر خرچ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ حالیہ وقف بورڈ اجلاس میں 113 ایجنڈے پر تفصیلی مباحثے ہوئے اور کمیٹیوں اور تولیت کے امور کو منظوری دی گئی۔
مزید برآں، سید عظمت اللہ حسینی نے بتایا کہ وقف بورڈ کی کارکردگی کو مؤثر بنانے کے لئے ایک سب کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں بورڈ کے اراکین شامل ہوں گے۔ یہ سب کمیٹی ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں اجلاس منعقد کر کے وقف بورڈ کو ضروری مشورے دے گی۔ آئندہ ہر دو ماہ میں وقف بورڈ کا اجلاس باقاعدگی سے منعقد ہوگا تاکہ انتظامی امور کو بہتر طور پر انجام دیا جا سکے۔
وقف بورڈ کی زیرتعمیر عمارت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پیشرو حکومت نے اس کام کے لئے گلوبل ٹنڈر طلب کیا تھا، تاہم اب مقامی کنٹریکٹرز کو ٹنڈر میں حصہ لینے کی اجازت دینے کا منصوبہ ہے تاکہ اس عمارت کی تعمیر کو جلد از جلد مکمل کیا جا سکے۔
عظمت اللہ حسینی نے مزید کہا کہ ائمہ اور موذنین کو دیئے جانے والے ماہانہ اعزازیہ کی فراہمی کے لئے محکمہ فینانس سے درخواست کی گئی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا سے بھی اس حوالے سے نمائندگی کی گئی ہے، اور امید ہے کہ جلد ہی ائمہ و موذنین کو تین ماہ کے اعزازیہ کی رقم جاری کر دی جائے گی۔