تلنگانہ

رکن کونسل کویتا کا بی آر ایس قایدین ہریش راو اور سنتوش کمار کے خلاف سنسنی خیز الزام – بی ار ایس پارٹی میں ہلچل

کانگریس حکومت سیلاب کی صورتحال میں عوام کو سہارا دینے کے موقف میں نہیں

کے سی آر پر بے بنیاد الزامات کے لئے قریبی لوگ ہی ذمہ دار

تلنگانہ عوام کالیشورم کو 200 سال تک یاد رکھیں گے: کے کویتا

تلنگانہ جاگروتی کی صدر کویتا نے سنسنی خیز ریمارکس میں  کہا کہ کے سی آر کو کچھ قریبی افراد کی وجہ سے بدنامی جھیلنی پڑی ہے۔انھوں نے  سوال کیا کہ پانچ سال تک آبپاشی کے وزیر رہنے والے ہریش راؤ کا اس میں کیا کردار نہیں ہے؟ کویتا نے الزام لگایا کہ سابق ایم پی سنتوش اور ہریش راؤ کی وجہ سے ہی کے سی آر کو بدنامی ملی۔ حیدرآباد میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ کالیشورم میں اگر کوئی چھوٹا حصہ بھی نقصان پہنچے تو اس کو پورے پراجیکٹ کی ناکامی قرار دینا مناسب نہیں۔

 

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر عوام کے لئے کام کرتے رہے، مگر وہ لوگ اپنی جائیدادوں کی ترقی کے لئے کام کرتے رہے۔ ہریش راؤ اور سنتوش نے میرے خلاف بھی کئی بار سازشیں کیں

 

صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کویتا نے کہا کہ موجودہ کانگریس حکومت ہر لمحہ کے سی آر کا جاپ الاپ رہی ہے۔ بارش اور سیلاب کی صورت میں عوام کو سہارا دینے کی پوزیشن میں یہ حکومت نہیں ہے۔وہ آج دفتر تلنگانہ جاگروتی واقع بنجارہ ہلز میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔کویتا نے کہا کہ ہم جب ایم پی کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے تو کے سی آر ہمیں چھ ماہ پہلے ہی یوریا کے سلسلے میں الرٹ کرتے تھے۔ کالیشورم جیسے کبھی ختم نہ ہونے والے اثاثہ میں میڈی گڈہ ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔ کے سی آر نے تلنگانہ کے لئے پانی لانے کے مقصد سے چھ سے سات ماہ تک مسلسل ریسرچ کی۔ کے سی آر کو نہ کھانے کی پرواہ ہوتی ہے نہ ہی پیسے کی۔کویتا نے کہا کہ آج کے سی آر پر بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں جبکہ کالیشورم پراجیکٹ کو عوام دو سو سال تک یاد رکھیں گے۔ کے سی آر پر بدعنوانی کا داغ کیسے آیا، اس پر بی آر ایس قائدین کو غور کرنا چاہئے۔ کے سی آر کے قریب رہنے والوں کی وجہ سے بدعنوانی کا داغ لگا ہے۔ کے سی آر پر بدعنوانی کا الزام لگانے میں ہریش راؤ اور سابق رکن راجیہ سبھا سنتوش کمار کا کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ایسی نوبت آگئی ہے کہ کے سی آر کو ریونت ریڈی جیسے لوگ بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ میرے خلاف ہریش راؤ اور سنتوش راؤ نے کتنی ہی سازشیں کیں مگر میں نے سب کچھ برداشت کیا۔ ہریش راؤ اور سنتوش راؤ کے پیچھے ریونت ریڈی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر یہ پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ میرے پیچھے بی جے پی اور کانگریس ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ میرا تعلق کے سی آر کے خون سے ہے۔ میں آزاد رہ کر سیاست کروں گی۔ افسوس کی بات ہے کہ آج ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے کہ کے سی آر جیسے عظیم قائد پر سی بی آئی انکوائری کی بات کی جارہی ہے۔ اگر پارٹی ایسی حالت کو پہنچ گئی کہ اس کے سربراہ پر سی بی آئی انکوائری ہورہی ہے تو پھر پارٹی کے ہونے یا نہ ہونے میں کیا فرق ہے۔

کویتا نے خبردار کیا کہ اگر مجھے سوشل میڈیا پر ٹرول کیا گیا تو میں سخت جواب دوں گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت پی سی گھوش کمیشن کے نام پر محض وقت گزاری کررہی ہے۔ ریونت ریڈی اگر کے سی آر کا نام نہ لیں تو ان کی تصویر اخبار میں نہیں چھپتی۔

کویتا نے کہا کہ میں نے جن افراد کے نام براہ راست لئے ہیں، ان پر انکوائری ہونی چاہئے۔ ان لوگوں کے درمیان خفیہ معاہدے ہیں۔ بہار انتخابات کے لئے تلنگانہ کے بی سی طبقہ کو قربان کیا جارہا ہے۔ بی سی ریزرویشن کے معاملہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا جارہا ہے؟ بہار اسمبلی انتخابات کے دوران ہم وہاں جاکرکانگریس کے خلاف مہم چلائیں گے۔آخر میں انہوں نے کہا کہ سی بی آئی انکوائری میں کے سی آر صاف و شفاف موتی کی طرح پاک صاف ہوکر باہر آئیں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button