تلنگانہ

تلنگانہ کی دیہی سیاست میں مسلم چہرے نمایاں، درجنوں سرپنچ منتخب

تلنگانہ کے حالیہ گرام پنچایت انتخابات میں مسلم طبقہ کی سیاسی موجودگی ایک بار پھر مضبوط انداز میں ابھر کر سامنے آئی ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع میں عوام نے مسلم امیدواروں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سرپنچ جیسے اہم عہدوں پر منتخب کیا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 39 مسلم امیدوار کامیاب قرار پائے۔ یہ کامیابی نہ صرف مقامی سطح پر عوامی قبولیت کا ثبوت ہے بلکہ دیہی سیاست میں مسلم نمائندگی کے بڑھتے کردار کی بھی عکاسی کرتی ہے۔

 

نظام آباد ضلع اس فہرست میں سرفہرست رہا، جہاں سے سب سے زیادہ 9 مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔ ان میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے امیدوار شامل ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ووٹروں نے جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو کر مقامی قیادت کو ترجیح دی۔ جگتیال، سرسلہ اور ناگرکرنول جیسے اضلاع میں بھی مسلم امیدواروں نے نمایاں کارکردگی دکھائی، جبکہ سدی پیٹ سے پانچ امیدواروں کی کامیابی نے اس ضلع کو بھی نمایاں اضلاع میں شامل کر دیا۔

 

ریاست کے کئی اضلاع میں اگرچہ تعداد کے لحاظ سے کامیاب امیدوار کم رہے، لیکن ان کی جیت علامتی طور پر نہایت اہم سمجھی جا رہی ہے۔ ورنگل، نارائن پیٹ، میدک، کریم نگر، عادل آباد، نرمل اور بھدرادری کتہ گوڑم جیسے اضلاع میں مسلم سرپنچوں کی کامیابی نے یہ واضح کر دیا کہ دیہی سطح پر مسلم قیادت کو مسلسل عوامی حمایت حاصل ہو رہی ہے۔

 

کھمم، کاماریڈی اور محبوب نگر اضلاع میں بھی مسلم امیدواروں نے سرپنچ نشستوں پر جگہ بنا کر یہ پیغام دیا کہ اقلیتی طبقہ اب صرف ووٹر تک محدود نہیں بلکہ فیصلہ سازی کے عمل میں بھی سرگرم کردار ادا کر رہا ہے۔ خاص طور پر خواتین امیدواروں کی کامیابی نے اس انتخابی عمل کو مزید اہم بنا دیا ہے، جو دیہی سطح پر سماجی تبدیلی کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔

 

مجموعی طور پر دیکھا جائے تو ان انتخابات کے نتائج نے تلنگانہ میں مسلم نمائندگی کو نئی تقویت دی ہے۔ دیہی اداروں میں مسلم سرپنچوں کی بڑھتی تعداد نہ صرف مقامی مسائل کے بہتر حل کی امید پیدا کرتی ہے بلکہ ریاستی سیاست میں اقلیتی آواز کو مزید مضبوط بنانے کی سمت ایک اہم قدم کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔

 

پہلے مرحلہ کے گرام پنچایت انتخابات میں منتخب مسلم امیدواروں کی تفصیلات

ضلع نظام آباد سے 9 مسلم امیدوار کامیاب ہوئے جن میں مسکان بیگم (نہرونگر)، نور احمد (فتح پور)، آصفہ خاتون بی آر ایس (فتح نگر)، محی الدین آزاد (پیپرو ملو)، غوث الدین کانگریس (کنداکورتی)، آفرین بیگم کانگریس (سلیمان نگر)، محمد عارف کانگریس (سنگم)، اسماعیل خان کانگریس (ہنگرگ) اور سید احمد کانگریس (کوپرگ) شامل ہیں۔ ضلع جگتیال سے 3 امیدوار کامیاب ہوئے جن میں رضیہ بیگم (دولور)، سیدہ بی (حسین نگر) اور محمد رحیم (چنّنا میٹ پلی) شامل ہیں۔ ضلع سدی پیٹ سے 5 کامیاب امیدوار فہیم (مسنپلی)، سید (شاکارام)، شیخ اکبر (بسواپور)، شیخ علی (احمد نگر) اور پرویز (منتور) ہیں۔ ضلع ورنگل سے 1 پٹھان رازق (کاشاگوڑم)، ضلع سرسلہ سے 3 یاسمین (باوسائی پیٹ)، شیخ سعد اللہ (ترکاشی نگر) اور شہناز سمیر (جوگا پور) کامیاب ہوئے۔ ضلع نارائن پیٹ سے 1 شیخ میراں (گوکل نگر)، ضلع ناگرکرنول سے 4 رشید (اورکنڈہ پیٹ)، محمد انور باشاہ (لنگاریڈی پلی)، رخسانہ بیگم (چنّنا مدنور) اور خلیل (اوپلا پہاڑ) منتخب ہوئے۔ ضلع محبوب نگر سے 2 حاجی (شیخ پلی) اور خواجہ معین الدین (بلسور گنڈہ)، ضلع محبوب آباد سے 1 شریف محمد (اندرہ نگر کالونی)، ضلع کھمم سے 4 شیخ غالب پاشاہ (اماں پالم)، شیخ صاحب (مامونور), شیخ عائشہ سلطانہ (قاضی پور) اور شیخ قاسم صاحب (تنڈالا گوپاورم)، ضلع کاماریڈی سے 2 تاج الدین (سنگوجی واڑہ) اور سردار (مری تانڈا)، ضلع میدک سے 1 ارشاد (سالوج پلی)، ضلع کریم نگر سے 1 محمد معیز (رام ڈوگو)، ضلع عادل آباد سے 1 اصف خان (بوریگام)، ضلع نرمل سے 1 اختری بیگم (اٹیکال)، ضلع بھدرادری کتہ گوڑم سے 1 قادر بابو (پرناشالہ) سرپنچ کے طور پر کامیاب ہوئے

متعلقہ خبریں

Back to top button