پانچ سال بعد بحرین میں لاپتہ تلنگانہ کے جگتیال ضلع کے نریش کی نعش کی ہوئی شناخت، خاندان میں غم کی لہر

تلنگانہ کے ضلع جگتیال کے مٹ پلی ٹاؤن سے تعلق رکھنے والا نریش نامی نوجوان جو کئی برس قبل روزگار کے لئے بحرین گیا تھا، اب مردہ حالت میں شناخت کیا گیا ہے۔ پانچ سال قبل اس کی موت ہوچکی تھی لیکن کوئی سرپرست نہ ہونے کے باعث اس کی نعش وہاں کے ہاسپٹل کی مردہ خانہ میں بغیر شناخت کے رکھی ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق مٹ پلی کے رام نگر علاقے سے تعلق رکھنے والی بھارتی اور اس کے شوہر اشوک کے دو بیٹے آنند اور نریش تھے۔ شوہر کے انتقال کے بعد بھارتی نے اپنے دوسرے بیٹے نریش کو اپنی بہن شری پاد لکشمی کو گود دے دیا تھا۔ سال 2008 میں نریش کی شادی کتھلہ پور منڈل کے کلی گوٹ گاؤں کی لتا سے ہوئی۔شادی کے بعد روزگار کی خاطر وہ بحرین چلا گیا جہاں ایک خانگی کمپنی میں ملازمت کررہا تھا۔
2010 میں مختصر چھٹیوں پر وطن واپس آنے کے بعد وہ دوبارہ بحرین چلا گیا۔ ابتدا میں وہ تعمیراتی مزدور کے طور پر کام کرتا رہا، بعد میں ایک کمپنی میں مکینک کے طور پر نوکری ملی۔ کچھ عرصے بعد اس نے وہ کام بھی چھوڑ دیا۔ 2018 میں اُس نے اپنے گھر والوں کو فون کرکے بتایا تھا کہ پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے والی ہے، اس کے لیے پیسے بھیجیں۔ اس کے بعد سے نریش کا کوئی پتہ نہیں چلا۔
وقت گزرتا گیا، نریش کی والدہ اور گود لینے والے والدین دونوں کا انتقال ہوگیا، جبکہ اس کی بیوی لتا اکیلی شوہر کی تلاش میں سرگرداں رہی۔ اس نے پولیس اور رضاکار تنظیم "سکھی بھو” کی مدد سے شوہر کی تلاش کے لئے متعدد کوششیں کیں۔ نریش کے بھائی آنند نے بھی بھارتی سفارتخانے میں شکایت درج کرائی تھی، لیکن غلط خاندانی نام درج ہونے کی وجہ سے کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔
حال ہی میں بحرین میں بھارتی سفارتخانے کے حکام کو ایک نعش کی تفصیلات ملی جو 2020 کے مئی میں وفات پاچکا تھا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے معلومات عام ہونے پر خاندان کو پتہ چلا کہ وہ نعش نریش کی ہے۔ اب اس کے گھر والون نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نریش کی نعش کو جلد از جلد بھارت لایا جائے۔



