تلنگانہ

تلنگانہ میں دسویں جماعت میں کامیابی کی شرح بڑھانے کیلئے نیا تعلیمی منصوبہ

دسویں جماعت میں کامیابی کی شرح بڑھانے کیلئے نیا تعلیمی منصوبہ

 

حیدرآباد(اردو لیکس بیورو):

سرکاری اسکولوں میں دسویں جماعت کے طلبہ کی کامیابی کا تناسب بہتر بنانے کیلئے حیدرآباد ضلع کلکٹر ہری چندنا اور محکمۂ تعلیم نے ایک جامع حکمتِ عملی تیار کی ہے۔ اس منصوبے کے تحت نویں جماعت ہی سے طلبہ کی تعلیمی تیاری کو مضبوط کرنے کیلئے تمام سرکاری اسکولوں میں گریڈنگ سسٹم نافذ کیا جا رہا ہے تاکہ طلبہ دسویں جماعت میں پہنچنے سے پہلے ہی تعلیم میں دلچسپی پیدا کریں اور اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں۔

 

مضامین اور کارکردگی کی بنیاد پر طلبہ کو اے، بی، سی اور ڈی گریڈز میں تقسیم کیا جائے گا۔ سی اور ڈی گریڈ والے طلبہ پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے اساتذہ کو ان کی رہنمائی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ہر دو ہفتے بعد طلبہ کی پیش رفت کا جائزہ لے کر رپورٹیں تیار کی جا رہی ہیں تاکہ بروقت بہتری لائی جا سکے۔

صلاحیت اور کمزوریوں کی نشاندہی

 

نویں جماعت کے طلبہ کی تعلیمی قوت اور کمزوریوں کو پہچان کر ان کے مطابق رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے۔ ضلع کلکٹر ہری چندنا اسکولوں کا دورہ کر کے طلبہ و طالبات سے بات چیت کر رہی ہیں اور بہتر مطالعے کے عملی طریقے بتا رہی ہیں۔ سہولتوں کی کمی اور دوپہر کے شیفٹ میں چلنے والے اسکولوں پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

والدین سے قریبی روابط

 

دسہرہ کی تعطیلات کے بعد ہر طالب علم کی تعلیمی سطح کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ سی اور ڈی گریڈ والے طلبہ کیلئے خصوصی کلاسز منعقد کی جائیں گی تاکہ وہ دیگر طلبہ کے ہم پلہ علم حاصل کر سکیں۔ والدین کے ساتھ براہِ راست میٹنگز کا اہتمام کیا جائے گا اور ہر اسکول میں واٹس ایپ گروپ قائم کر کے والدین کو بروقت رہنمائی فراہم کی جائے گی۔

 

قابلِ عمل تجاویز

 

اس منصوبے کو مزید مؤثر بنانے کیلئے درج ذیل تجاویز پیش کی گئی ہیں، جن پر عمل سے تعلیمی معیار میں نمایاں بہتری لائی جا سکتی ہے:

 

1. روزانہ مطالعہ کی عادت: ہر جماعت میں روزانہ کم از کم پندرہ منٹ کتاب بینی اور خلاصہ لکھوانے کی روایت ڈالی جائے تاکہ طلبہ کی تحریری اور فکری صلاحیت نکھرے۔

 

2. پیئر ٹیچنگ: اے اور بی گریڈ والے طلبہ کو سی اور ڈی گریڈ کے طلبہ کے ساتھ مل کر مطالعہ کرنے کی ترغیب دی جائے تاکہ کمزور طلبہ اعتماد کے ساتھ سیکھ سکیں۔

 

3. ہفتہ وار والدین ملاقات: صرف واٹس ایپ پیغامات پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ ہفتہ وار والدین ملاقات کا اہتمام کر کے طلبہ کی تعلیمی پیش رفت سے والدین کو آگاہ کیا جائے۔

 

4. ترغیبی انعامات: ہر ماہ بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبہ اور اساتذہ کو تعریفی اسناد یا چھوٹے انعامات دیئے جائیں تاکہ حوصلہ افزائی ہو۔

5. ٹیکنالوجی کا استعمال: جہاں ممکن ہو، ڈیجیٹل اسباق، تعلیمی ویڈیوز اور آن لائن کوئز کا استعمال کر کے سیکھنے کو مزید دلچسپ بنایا جائے۔

یہ اقدامات نہ صرف طلبہ کی کارکردگی بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے بلکہ تعلیمی ماحول کو بھی زیادہ فعال اور نتیجہ خیز بنائیں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button