مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی کی مخالفت نا انصافی پر مبنی : رکن کونسل کویتا

*پسماندہ طبقات کو ریزرویشن کے لئے دہلی میں کانگریس کا احتجاج محض دکھاوا*
*کانگریس اور بی جے پی پر بی سیز کو دھوکہ دینے کا الزام*
*مقاصد کے حصول کے لئے متحدہ جدوجہد ناگزیر*
مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی کی مخالفت نا انصافی پر مبنی
*تلنگانہ جاگروتی ریاست میں سماجی انقلاب کی قیادت کررہی ہے*
*پروفیسر جیہ شنکر کے یوم پیدائش پر جاگروتی کا پرچم لہرایا گیا ۔کے کویتا کا میڈیا سےخطاب*
صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے جاگروتی کے دفتر میں تلنگانہ جاگروتی کا پرچم لہرایا۔ پرچم کشائی تقریب پروفیسر جیہ شنکر کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد کی گئی۔کویتا نے پروفیسر جیہ شنکر کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت نچھاور کئے اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ "تلنگانہ جاگروتی” ایک ایسی تنظیم ہے جو تشخص اور وجود کے تحفظ کے لئے قائم کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران کے سی آر کی رہنمائی میں جاگروتی نے ان ہی کے نقش قدم پر جدوجہد کو آگے بڑھایا۔ کویتا نے کہا کہ ہم نے پروفیسر جیہ شنکر کے نظریات کو نہ صرف اپنایا بلکہ ان ہی کے خوابوں کو پورا کرنے کی کوشش کی۔ افسوس کہ تلنگانہ ریاست کے قیام کو وہ اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ سکے۔ کویتا نے کہا کہ جیہ شنکر جی کے یوم پیدائش کو ہم جاگروتی کے یوم تاسیس کے طور پر مناتے ہیں،
کیوں کہ وہ سماجی انصاف پر مبنی "سماجی تلنگانہ” کا خواب دیکھتے تھے جہاں تمام طبقات کے ساتھ مساوات ہو۔ جاگروتی ان ہی کے نظریات پر عمل پیرا ہوکر آگے بڑھ رہی ہے۔انہوں نے ریاست کے موجودہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر تنقید کی اور کہا کہ وہ کبھی ’جئے تلنگانہ‘ نہیں کہتے۔ "سماجی تلنگانہ” کا مطلب یہ نہیں کہ دہلی جا کر صرف رسمی دھرنے دیئے جائیں بلکہ حقیقی معنوں میں جدوجہد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پسماندہ طبقات کے لئے 72 گھنٹے کی بھوک ہڑتال کے لئے تیار ہوئے مگر ہمیں عدالت سے اجازت نہیں ملی۔
کویتا نے کہا کہ مسلم تحفظات کے، بی جے پی لیڈر بنڈی سنجے مخالف ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ سے بی سی کوٹہ میں مسلمانوں کو شامل نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہےجو سراسر ناانصافی پر مبنی ہے۔ بی جے پی پسماندہ طبقات کے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے۔ کویتا نے کانگریس پارٹی پر تنقید کی اور کہا کہ دہلی میں وہ جو دھرنے دے رہے ہیں وہ صرف دکھاوا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عملی اقدامات اور سنجیدہ احتجاج کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک حکومت یہ واضح نہیں کر سکی کہ 42 فیصد بی سی تحفظات میں مسلمانوں کا حصہ ہے یا نہیں۔
صدر تلنگانہ جاگروتی نے اعلان کیا کہ 15 اگست سے قبل جاگروتی کی نئی کمیٹیوں کا بڑے پیمانے پر قیام عمل میں آئے گا۔ بہت سے لوگ جاگروتی میں شامل ہونے کے لئے تیار ہیں اور ہمیں تمام طبقات سے زبردست حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے کانگریس اور بی جے پی دونوں پارٹیوں کو سنجیدگی سے کام کرنا چاہئے مگر بدقسمتی سے وہ اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھارہی ہیں۔جاگروتی پسماندہ طبقات کے لئے ایک مکمل عملی منصوبہ ترتیب دے رہی ہے اور مستقبل قریب میں کئی بڑے احتجاجی پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔ تلنگانہ تحریک کے دوران ہم نے ہر پارٹی کو ’جئے تلنگانہ‘ کا نعرہ کہنے لگایا تھا،
اب وقت آگیا ہے کہ بی سی ریزرویشن کے لئے بھی تمام جماعتیں متحد ہوں۔ ہم کانگریس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بی سی ریزرویشن کے معاملے پر دہلی میں آل پارٹی وفد کے ساتھ جائے تمام پارٹیوں کے لیڈران کو مکتوب تحریرکرے اور صدر جمہوریہ سے آل پارٹی وفد کے ساتھ ملاقات کرے۔ جاگروتی پسماندہ طبقات کے لئے اپنے عہد اور مشن کے ساتھ پرعزم ہے اور اس جدوجہد کو مزید تیز کرے گی۔



