تلنگانہ

معطلی کے بعد بی آر ایس دفاتر سے کویتا کی تصاویر اور پوسٹرس ہٹانا شروع

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی کی جانب سے پارٹی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی رکن قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کویتا کو پارٹی سے معطل کرنے کے بعد ریاست بھر میں پارٹی سرگرمیوں میں نمایاں تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔

 

تازہ اطلاعات کے مطابق ریاست تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں بی آر ایس پارٹی دفاتر سے کویتا کی تصاویر، پوسٹرس اور بینرس ہٹائے جا رہے ہیں۔ پارٹی کارکنان خود ان پوسٹروں کو اتار رہے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی قیادت کے فیصلے پر سختی سے عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔

 

پارٹی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کویتا کے حالیہ بیانات اور پارٹی مخالف سرگرمیوں نے تنظیم کو نقصان پہنچایا جس کے پیش نظر پارٹی صدر نے کویتا کو فوری طور پر بی آر ایس سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔

 

 

ذرائع کے مطابق کویتا نے پارٹی کے سینئر قائدین ہریش راؤ اور سنتوش کمار کے خلاف کچھ سخت تبصرے کیے تھے جس کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا۔کویتا کا بی آر ایس سے معطل ہونا نہ صرف ایک اہم سیاسی واقعہ ہی نہیں ہے بلکہ یہ پارٹی کے اندر جاری اختلافات کو بھی نمایاں کرتا ہے۔

 

 

کویتا جو تلنگانہ تحریک کے دوران ایک فعال چہرہ سمجھی جاتی تھیں آج اسی پارٹی سے علیحدہ کی جا رہی ہیں۔ سیاسی حلقے اسے کے سی آر کے خاندان کے اندر بڑھتے اختلافات کی ایک جھلک قرار دے رہے ہیں۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button