پروفیسر کودنڈارام اور صحافی عامر علی خان کی نامزدگی کی راہ ہموار

نئی دہلی _ سپریم کورٹ نے گورنرکوٹہ سے ایم ایل سیز کے انتخاب پر تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے دیئے گئے احکام پر روک لگادی ہے جس سے تلنگانہ حکومت کی جانب سے سفارش کردہ دو امیدواروں پروفیسر کودنڈارام اور صحافی عامر علی خان کے انتخاب کی راہ ہموار ہوگئی ہے ۔
جسٹس وکرم ناتھ کی زیرقیادت عدالت عظمی کی بنچ نے تاحکم ثانی اس روک پر عمل کی ہدایت دی۔ریاست کی اصل اپوزیشن بی آر ایس کے لیڈران ڈی شراون اورکے ستیہ نارائن نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرتے ہوئے، چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی تقرری کو نظرانداز کرکے گورنر کوٹہ سے نئے ایم ایل سیز کا انتخاب کیا گیا ہے۔اس معاملے کی سپریم کورٹ نے سماعت کی۔ درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ گورنر کے کوٹہ سے نئے ایم ایل سیز کی تقرری کو روکا جائے، لیکن عدالت نے اس سے انکار کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر نئے ایم ایل سیز کی تقرری کو روکا گیا تو یہ گورنر اور حکومت کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔
حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وقتاً فوقتاً تقرریاں کرے۔بعد ازاں عدالت نے درخواست کی سماعت کو چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دیا۔ جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس پرسنّا بالا کی بنچ نے گورنر اور ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیے جو اس کیس کے فریقین ہیں.