تلنگانہ

محمد علی شبیر کا مولانا غلام محمد وستانوی کے انتقال پر اظہارِ افسوس

محمد علی شبیر کا مولانا غلام محمد وستانوی کے انتقال پر اظہارِ افسوس

حیدرآباد، 4 مئی: کانگریس کے سینئر رہنما اور حکومتِ تلنگانہ کے مشیر محمد علی شبیر نے ممتاز عالمِ دین، ماہرِ تعلیم اور جامعہ اشاعت العلوم، اکل کوا کے بانی حضرت مولانا غلام محمد وستانوی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

 

اپنے تعزیتی بیان میں محمد علی شبیر نے کہا کہ مولانا وستانوی ایک عبقری شخصیت تھے جنہوں نے دین کی خدمت اور تعلیم کے میدان میں ناقابلِ فراموش خدمات انجام دیں۔ اُنہوں نے دینی مدارس کو جدید علوم سے جوڑنے کی جو تحریک چلائی، وہ آج بھی پوری قوم کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ مولانا وستانوی نے جامعہ اشاعت العلوم کو ایک ایسے تعلیمی ماڈل میں تبدیل کیا، جس میں دینی و عصری تعلیم کا امتزاج ہے، اور جس نے ملک کا پہلا اقلیتی طبقے کے زیر انتظام، میڈیکل کونسل آف انڈیا سے منظور شدہ میڈیکل کالج قائم کر کے نئی راہیں ہموار کیں۔

 

محمد علی شبیر نے بتایا کہ ضلع کاماریڈی میں اُن کے زیرِ سرپرستی قائم کردہ دینی ادارہ مدرسہ کاشف العلوم کا افتتاح مولانا وستانوی نے اپنے دستِ مبارک سے انجام دیا تھا۔ ’’ہم دونوں کا یہ مشترکہ نظریہ تھا کہ مسلمانوں کے روشن مستقبل کے لیے دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری و پیشہ ورانہ تعلیم کو فروغ دینا ناگزیر ہے۔ مولانا وستانوی سے میری اکثر ملاقاتوں میں تعلیمی اصلاحات اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر گفتگو ہوا کرتی تھی،‘

 

انہوں نے یاد دلایا کہ مولانا وستانوی اس خواب کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اُس وقت کے مرکزی وزیر صحت غلام نبی آزاد سے میڈیکل کالج کی منظوری کے لیے مسلسل رابطے میں رہے۔ ’’وہ چاہتے تھے کہ مدارس کے طلبہ نہ صرف قرآن و سنت میں مہارت رکھتے ہوں بلکہ وہ ڈاکٹر، انجینئر، اور سائنس دان بھی بنیں

 

مولانا وستانوی کی سادگی، خلوص، علم، اور ملت کے تئیں ان کی بے لوث خدمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شبیر علی نے کہا کہ وہ ایک فرد نہیں، ایک تحریک تھے۔ ’’ان کے انتقال سے علمی و دینی دنیا کو جو خلا لاحق ہوا ہے، وہ برسوں تک پُر نہیں کیا جا سکے گا۔

 

انہوں نے مولانا وستانوی کے اہلِ خانہ، تلامذہ، اور ادارے سے وابستہ تمام افراد سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنی جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے، اُن کی مغفرت فرمائے اور درجات بلند کرے۔

 

’’إنا لله وإنا إليه راجعون۔ آج ملتِ اسلامیہ ایک سچے عالم، مصلح اور خادمِ قوم سے محروم ہو گئی ہے،‘‘

متعلقہ خبریں

Back to top button