تلنگانہ کے شادنگر میں پرنسپل کی بدعنوانیوں کے خلاف طالبات کا سڑک پر احتجاج، خاتون پولیس کانسٹیبل سے ہاتھاپائی

تلنگانہ کے رنگاریڈی ضلع کے شادنگر شہر میں اُس وقت شدید کشیدگی پھیل گئی جب ناگرکرنول سرکاری سوشیل ویلفیئر گورنمنٹ ڈگری کالج کی درجنوں طالبات نے کالج پرنسپل کے خلاف سڑکوں پر احتجاج شروع کر دیا۔
طالبات نے الزام لگایا کہ پرنسپل شیلجہ بدعنوانیوں اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے، میس کے سامان میں خردبرد کرتی ہے اور طلبہ سے ناجائز طور پر رقم وصول کر رہی ہے۔ طالبات نے نعرے لگاتے ہوئے پرنسپل کی معطلی کا مطالبہ کیا اور مین روڈ پر دھرنا دے دیا۔
پولیس اور لکچررس نے انہیں روکنے کی کوشش کی مگر طالبات نے ان کی بات ان سنی کرتے ہوئے “نیاے کرو، انصاف دو” کے نعرے لگائے۔ حالات اُس وقت بگڑ گئے جب ایک خاتون کانسٹیبل نے مشتعل ہوکر ایک طالبہ پر ہاتھ اٹھا دیا۔ اس واقعہ کے بعد دیگر طالبات نے غصے میں آ کر خاتون کانسٹیبل سے جھڑپ کی، دونوں کے درمیان نڈھیر سڑک پر ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
یہ منظر دیکھ کر وہاں موجود لوگ حیران رہ گئے۔ پولیس نے حالات قابو میں لینے کی کوشش کی اور کئی طالبات کو زبردستی پولیس گاڑیوں میں بٹھا کر اسٹیشن منتقل کر دیا۔
طالبات کا کہنا تھا کہ جب تک ضلع کلکٹر خود آ کر اُن کی شکایات نہیں سنتے، وہ احتجاج ختم نہیں کریں گی۔ اسی دوران زونل آفیسر نرملا نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 10 دنوں میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو واقعہ کی مکمل تحقیقات کر کے مناسب کارروائی کرے گی۔



