سعودی بس حادثہ میں زندہ بچ جانے والے واحد نوجوان شعیب صحت یابی کے بعد حیدرآباد واپس
سعودی عرب میں 17 نومبر کو پیش آئے خوفناک بس حادثے میں واحد زندہ بچ جانے والے حیدرآبادی نوجوان محمد عبدالشعیب صحت یاب ہوکر وطن واپس آگئے۔ مکہ سے مدینہ جانے والی عمرہ زائرین کی بس ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا کر آگ کی لپیٹ میں آگئی تھی جس میں 45 افراد جاں بحق ہوگئے تھے
جبکہ شعیب معجزاتی طور پر بچ گئے تھے۔ حادثہ کے دوران شعیب ڈرائیور کی نشست کے قریب بیٹھے ہوئے تھے، ٹکر کے فوری بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی تو انہوں نے کھڑکی کا شیشہ توڑ کر چھلانگ لگائی اور جان بچائی، انہیں شدید چوٹیں آئیں اور سعودی جرمن اسپتال میں کئی دنوں تک آئی سی یو میں زیرِ علاج رکھا گیا۔
ڈاکٹروں کی دیکھ بھال اور حکومتِ ہند و حکومتِ تلنگانہ کی کوششوں سے مکمل علاج کے بعد شعیب کی وطن واپسی عمل میں آئی۔ آج شام وہ حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ شمش آباد پہنچے جہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ زندہ لوٹنے پر اللہ کے بے حد شکر گزار ہیں اور اس آزمائش بھرے وقت میں ان کی مسلسل مدد اور نگرانی کرنے والوں کے احسان کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
شعیب نے اپنے بیان میں خاص طور پر چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی، صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی، وزیر اقلیتی بہبود محمد اظہرالدین اور مجلس کے رکن اسمبلی محمد ماجد حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان حضرات کی کوششوں سے ہی ان کا علاج بہترین اسپتال میں ممکن ہوسکا اور بروقت طبی و سفارتی کارروائی کے باعث واپسی کا راستہ ہموار ہوا۔ ایئرپورٹ پر گھر والوں نے آبدیدہ انداز میں شعیب کا استقبال کیا جبکہ عزیز و اقارب اور مقامی افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔
شعیب نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام عمرہ زائرین کے گھر والوں سے تعزیت کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ شہید ہونے والوں کی مغفرت فرمائے اور متاثرہ خاندانوں کو صبر جمیل عطا کرے۔
ان کی واپسی کے بعد حیدرآباد سمیت پورے تلنگانہ میں راحت کی لہر دوڑ گئی جبکہ حادثے سے بچ جانے والے اس نوجوان کی داستانِ حوصلہ اور بقا سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے۔



