تلنگانہ

سپریم کورٹ کی جانب سے دو ارکان کونسل کی منسوخی ؛ بی جے پی کے منہ پر طمانچہ: رکن کونسل کویتا کا ردعمل

آئین کا احترام نہ کرنے پر رسوائی سے بچنا ممکن نہیں

پسماندہ طبقات کو تحفظات کے خصوص میں فی الفور اقدامات پرزور۔کے کویتا کا بیان

 

صدر تلنگانہ جاگروتی ورکن قانون ساز کونسل بی آرایس کلواکنٹلہ کویتا نے بی جے پی کو شدید ہدف تنقید بنایا۔سوشیل میڈیا پلیٹ فارم Xپر ایک پوسٹ میں کویتا نے کہاکہ اگر بھارت کے آئین کا احترام نہ کیاجائے تو رسوائی سے بچنا ممکن نہیں ہے

 

۔بی جے پی کو اب اس حقیقت کو تسلیم کرناچاہئے۔کویتا نے یاددلایاکہ ماضی میں بی جے پی نے گورنر کو آلہ کار بناتے ہوئے کے سی آر حکومت کی جانب سے گورنر کوٹہ کے تحت سفارش کردہ ایم ایل سی امیدواروں کے تقرر کو ایک سازش کے تحت روکا تھا۔کویتا نے کہاکہ جب یہ تقرریاں زیر التواءتھیں تب موجودہ کانگریس حکومت نے دو دیگر امیدواروں کو ایم ایل سیز کے طور پر نامزد کیا

 

۔آج سپریم کورٹ نے ان دونوں ایم ایل سیز کی رکنیت کو منسوخ کردیا اور سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ بی جے پی کے منہ پر طمانچہ ہے۔انہوں نے بتایاکہ بی جے پی کو اب آئین کا احترام کرتے ہوئے گورنر اور صدرجمہوریہ کے پاس زیر التواءپسماندہ طبقات کو 42فیصد تحفظات کی فراہمی سے متعلق بلس کو منظوری دینی چاہئے

 

۔ریاستی حکومت کو بھی پسماندہ طبقات کو 42فیصد تحفظات کے حصول کی خاطر فی الفور سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرنی چاہئے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button