مارواڑی تاجروں کے خلاف تلنگانہ میں تاجروں کا بند

تلنگانہ میں مارواڑی تاجروں کے خلاف منائے گئے ریاست گیر بند کے موقع پر جمعہ کے روز حیدراباد کے حبسی گوڑہ میں عٹمانیہ یونیورسٹی جے اے سی قائدین اور آدی واسی اسٹوڈنٹس یونین کے کارکنوں نے ایک مارواڑی دکان کے سامنے ٹائر جلا کر احتجاج درج کیا۔
اس موقع پر جے اے سی کے چیئرمین کوتاپلی تروپتی اور وینوگوپال کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ جے اے سی کے وائس چیئرمین پاپا راؤ نے الزام عائد کیا کہ ’’مارواڑی افراد نے دلتوں پر حملہ کیا، مگر پولیس نے ان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ہمارے قائدین کو گرفتار کر لیا، جو انتہائی ظالمانہ اقدام ہے۔
تلنگانہ بند کی اپیل پر ریاست بھر میں کئی اضلاع میں احتجاجی مظاہرے دیکھنے کو ملے۔ حیدراباد سمیت مختلف علاقوں میں دکانداروں نے اپنی دکانیں بند کر کے جے اے سی کی تائید دی۔ نلگنڈہ، ورنگل اور سرسلہ میں ’’مارواڑی گو بیک‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے طلبہ و سماجی تنظیموں نے ریالیاں نکالیں۔
کڑتال ٹاؤن میں ورثک سنگھم (تاجر انجمن) کی قیادت میں مکمل بند رہا۔ تجارتی برادری نے قومی شاہراہ پر ریالی نکالی اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمے پر یادداشت پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مقامی تاجروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو ختم کیا جائے۔ اس موقع پر پولیس نے کئی قائدین کو گرفتار کر کے پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا۔
تاجر انجمن کے قائدین نے میڈیا سے خطاب میں کہا کہ مارواڑی تاجروں کی وجہ سے کڑتال ٹاؤن اور قریبی دیہات میں مقامی کاروباری افراد اپنے روزگار سے محروم ہو رہے ہیں۔ ’’ہمارے علاقوں میں کاروبار ہم ہی کریں گے‘‘ کا عزم ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے او یو جے اے سی کی تحریک کی مکمل تائید کا اعلان کیا۔