تلنگانہ

تلنگانہ حکومت نے جی او 111 کو لے لیا واپس _ کابینہ کا اہم فیصلہ

حیدرآباد _  18 مئی ( اردولیکس) تلنگانہ حکومت نے جی او 111 پر ایک سنسنی خیز فیصلہ لیا ہے۔ جمعرات کو نئے سیکرٹریٹ کے افتتاح کے بعد پہلی بار کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر کابینہ نے جی او 111 کو واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ کابینہ نے اعلان کیا ہے کہ ضلع رنگاریڈی کے 84 گاؤں کو فائدہ پہنچانے کے لیے جی او 111 کو واپس لیا جا رہا ہے  جس ان گاوں میں تعمیراتی سرگرمیوں کو انجام دیا جاسکے گا ۔

چیف منسٹر چندرشیکھرراو کی صدارت میں آج منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ ریاستی وزیر فیانئس ٹی ہریش راو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کابینہ کے فیصلوں سے واقف کروایا۔

واضح رہے دو آبی ذخائر عثمان ساگر اور ہمایت ساگر شہر حیدرآباد کو پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے نظام حکمرانوں کے دور میں تعمیر کیے گئے تھے۔ کچھ سال پہلے تک یہ آبی ذخائر حیدرآبادیوں کی پینے کے پانی کی ضروریات کو پورا کرتے تھے۔ 1996 میں اس وقت کی حکومت نے ان اہم آبی ذخائر کی حفاظت کے لیے 111 جی او جاری کیا تھا تاکہ دونوں ذخائر آب کو آلودگی سے بچایا جا سکے۔

اگر ان آبی ذخائر کا پانی آلودہ ہو جائے تو اس کا صحت عامہ پر سنگین اثر پڑے گا۔ اس جی او کے مطابق جڑواں آبی ذخائر کے ارد گرد دس کلومیٹر کے علاقے کو بائیو کنزرویشن زون قرار دیا گیا تھا ۔ رنگاریڈی ضلع کے سات منڈلوں سے تعلق رکھنے والے 84 گاؤں اس دائرہ کار میں آتے ہیں۔ تاہم، چیف منسٹر چندرشیکھرراو نے اسمبلی میں جی او 111 کو واپس لینے کا اعلان کیا تھا ۔

 

انہوں نے کہا تھا کہ اب شہر حیدرآباد کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے گوداوری اور کرشنا ندیوں سے پانی آرہا ہے، مزید سو سالوں میں شہر کے لیے پینے کے پانی کی کوئی کمی نہیں ہوگی، اس لیے موجودہ حالات میں جی او 111 کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے اسمبلی میں اعلان کیا تھا کہ ماہر کمیٹی کی رپورٹ آتے ہی 111 کو اٹھا لیا جائے گا۔ اور آج نئے سیکرٹریٹ میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ جی او کو واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا

متعلقہ خبریں

Back to top button