تلنگانہ

گائے کے ذبیحہ قانون کو عمل کرنے کے اقدامات کرنے تلنگانہ ہائی کورٹ کی ریاستی حکومت کو ہدایت

حیدرآباد _ 28 جون ( اردولیکس) تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست میں گائے ذبیحہ قانون پر عمل کرنے کے  اقدامات کرے۔  گایوں کی منتقلی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے یوگا تلسی فاؤنڈیشن کے چیئرمین  شیوکمار کی جانب سے ہائی کورٹ کو مفاد عامہ کے تحت  خط لکھنے  پر چیف جسٹس کی بنچ نے ناراضگی ظاہر کی اور کہا کہ عیدالاضحٰی سے ایک دن قبل خط روآنہ کرنے سے کس طرح احکامات جاری کئے جا سکتے ہیں

 

اس طرح کے حساس معاملات کو کس طرح آخری لمحے میں عدالت سے رجوع کیا گیا ۔عدالت نے کہا کہ لوگ بقرعید کو سچے جذبے کے ساتھ منائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایسے وقت میں امن و امان خراب نہ ہو۔ عدالت نے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو ہدایت دی کہ وہ خط میں موجود مسائل پر 2 اگست کو رپورٹ پیش کریں۔

 

یوگا تلسی فاؤنڈیشن کے چیئرمین کے شیوکمار نے ہائی کورٹ کو لکھا ہے کہ پرانے شہر میں بقرعید کے دوران گایوں کو غیر قانونی طور پر باندھا گیا ہے   پولیس اور ریاستی حکومت کو ہدایت دی جائے کہ انہیں گاو شالہ میں منتقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں گائیں پہلے ہی اضلاع سے شہر منتقل ہو چکی ہیں اور انہیں  قربانی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر عدالت  فوری مداخلت کرتے ہوئے مناسب حکم نہ دیتی ہے  تو ہزاروں گائیں ذبیحہ کردی جائیں گی ۔

 

اس خط کو ہائی کورٹ نے سوموٹو  کے طور پر سماعت کے لئے قبول کیا ۔ چیف جسٹس جسٹس اجول بھویان اور جسٹس توکرام جی کی بنچ نے سماعت کی۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے عدالت کو بتایا  کہ گائے کے ذبیحہ اور اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے تمام اقدامات کیے گئے ہیں۔  جگہ جگہ چیک پوسٹیں لگا کر مقدمات درج کر رہے ہیں۔ بنچ نے دلائل سننے کے بعد چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو رپورٹس پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button